کوریا جزیرہ نما میں جنگ سب سے پہلے جاپان اور جنوبی کوریا کو لپیٹ میں لے گی: لاوروف

میں پیانگ یانگ انتظامیہ کے میزائل اور جوہری تجربات کی مذمت کرتا ہوں لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپنے امریکی ہم منصبوں  کے تحریکی طرز عمل کی بھی مذمت کئے بغیر نہیں رہوں گا: سرگے لاوروف

860285
کوریا جزیرہ نما میں جنگ سب سے پہلے جاپان اور جنوبی کوریا کو لپیٹ میں لے گی: لاوروف

روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ کوریا جزیرہ نما میں جنگ چھڑنے کی صورت میں سب سے پہلے جو ممالک اس کی زد میں آئیں گے وہ جاپان اور جنوبی کوریا ہیں۔

بیلاروس کے STV ٹیلی ویژن چینل کے لئے انٹر ویو میں لاوروف نے کہا کہ میں پیانگ یانگ انتظامیہ کے میزائل اور جوہری تجربات کی مذمت کرتا ہوں لیکن اس کے ساتھ ساتھ اپنے امریکی ہم منصبوں  کے تحریکی طرز عمل کی بھی مذمت کئے بغیر نہیں رہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امریکی حکام جاپان اور جنوبی کوریا کو بھی اپنی طرف کھنچنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہ دو ممالک ایسے ہیں کہ کوریا جزیرہ نما میں جنگ چھڑنے کی صورت میں سب سے پہلے اس کی لپیٹ میں آئیں گے۔

لاوروف نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے  شمالی کوریا پر درآمداتی و برآمداتی امکانات کو محدود کرنے والی جو پابندیاں عائد کی گئی  ہیں انہیں حرف بہ حرف روس نے بھی پیانگ یانگ انتظامیہ پر عائد کیا ہے۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا کوریا جزیرہ نما  کی صورتحال  اجتماعی سلامتی کے سمجھوتے  کی تنظیم کے لئے اندیشوں کا سبب بن رہی ہے؟ لاوروف نے کہا کہ ہم شمالی کوریا کے جوہری اسلحے کا مالک بننے کے مطالبات کو قبول نہیں کریں گے۔ اجتماعی سلامتی کے سمجھوتے  کی تنظیم کے تمام رکن ممالک اقوم متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلوں کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔



متعللقہ خبریں