نیٹو کی جانب سے افغانستان میں فوجیوں کی تعداد کو سولہ ہزار تک بڑھانے کا فیصلہ
نیٹو نے افغانستان میں فوجیوں کی تعداد کو تیرہ ہزار سےبڑھا کر سولہ ہزار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نیٹو نے افغانستان میں فوجیوں کی تعداد کو تیرہ ہزار سےبڑھا کر سولہ ہزار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
نیٹو کے جنرل سیکرٹری جنرل جینس اسٹالٹنبرگ کی جانب سے یہ اعلان برسلز میں نیٹو کے وزرائے دفاع کے اہم اجلاس کے بعد کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں نیٹو کے مزید 3 ہزار فوجی بھیجے جارہے ہیں جس میں 1500امریکی جب کہ باقی 1500اتحادی ممالک کے اہلکار ہوں گے۔
جنرل جینس اسٹالٹنبرگ نے کہا کہ افغانستان جانے والا نیا فوجی دستہ جنگی آپریشنز یا دہشت گردوں کے خلاف کاروائیوں میں براہ راست حصہ نہیں لے گا بلکہ نئی کمک کا مشن افغان سیکورٹی فورسزکی تربیت اور دیگر امور میں معاونت کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو افواج افغانستان میں اپنی موجودگی کا احساس دلانا چاہتی ہیں تاکہ دہشت گردوں کے خلاف جاری جنگ میں آنے والے جمود کو توڑ کرافغان فورسز کی مزید مدد کی جائے ۔ یہ طالبان کے لیے واضح پیغام ہے کہ وہ کبھی یہ جنگ نہیں جیت سکتے۔
جنرل جینس کے مطابق اس وقت افغانستان میں نیٹو فوج کے 13000اہلکار موجود ہیں اور مزید 3000فوجیوں کی آمد سے یہ نفری 16000ہوجائے گی۔
متعللقہ خبریں
الجزائر میں اسکول ٹرپ پر جانے والے بچے سمندر میں ڈوب گئے
ساحل سے ایک اور 10 سالہ بچے کی لاش ملی ہے تاہم یہ بچہ سیر کے لیے جانے والے بچوں کے گروپ سے نہیں تھا۔