امریکہ اور کینیڈا کے درمیان طیاروں کا بحران بامِ عروج پر
امریکی وزارت تجارت کی جانب سے 26 ستمبر کو اعلان کردہ 220 فیصد ٹیکس، بوئنگ کی شکایت پر بروز جمعہ 300 فیصد تک بڑھا دیا گیا
کینیڈا اور امریکہ کے درمیان طیارے کا بحران بام عروج پر ہے۔
امریکی وزارت تجارت کی جانب سے کینیڈین ایئر کرافٹ فرم بمبارڈیئر کے سی سیریل طیاروں پر 220 فیصد اینٹی ڈیمپنگ ٹیکس لگانے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی جاری ہے۔
امریکی وزارت تجارت کی جانب سے 26 ستمبر کو اعلان کردہ 220 فیصد ٹیکس، بوئنگ کی شکایت پر بروز جمعہ 300 فیصد تک بڑھا دیا گیا۔
اس پیش رفت کے بعد کینیڈین وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ نے اس بات کی یاد دہانی کرائی ہے کہ دونوں ملک گہرے روابط پائے جانے والی ہوا پیمائی صنعت کے مالک ہیں جس سے شمالی امریکی ایوی ایشن سیکٹر کی عالمی رقابت طاقت میں اضافہ ہوا ہے۔
امریکی وزارت تجارت کے حالیہ فیصلے پر حد درجے مایوسی ہونے کااظہار کرنے والی کینیڈین وزیر نے کہا کہ "26 ستمبر سے اعلان کردہ بے بنیاد اور دقیانوسی فیصلے کو مدِ نظر رکھنے سے اس حوالے سے تازہ خبریں ہمارے لیے ایک غیر متوقع پیش رفت نہیں ہے، امریکہ کا یہ اقدام دو لاکھ سے زائد ملازمین کی حامل ہماری جدید ہوا پیمائی صنعت کو غیر حق بجانب ہدف بنا رہا ہے، جو کہ بمبارڈیئر اور اس کی فروخت کرنے والی تقریباً 23 ہزار امریکی فرموں کے امور کو بھی خطرے میں ڈال رہا ہے۔