ایران اور سعودی عرب کو جنگ نہیں کرنی چاہیے۔ ایرانی وزیر خارجہ

جواد ظریف نے امریکہ پر  اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہنے  پر نکتہ چینی کی اور ٹرمپ انتظامیہ پر  بین الاقوامی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا مورد ِالزام ٹہرایا

772749
ایران اور سعودی عرب کو جنگ نہیں کرنی چاہیے۔ ایرانی وزیر خارجہ

ایرانی  وزیر خارجہ  جواد ظریف  نے  مشرق وسطی کی پیش رفت کے حوالے سے  اعلانات کیے ہیں۔

متحدہ امریکہ  کے شہر نیو یارک میں  تھنک ٹینک خارجہ تعلقات کونسل  سے خطاب کرنے والے ظریف نے  اپنے ملک اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی کے حوالے سے کہا  ہے کہ "ہم ایک دوسرے کے خلاف  جنگ کرنے پر مجبور نہیں ہیں، بلکہ ہمیں  ایسا کرنا بھی نہیں چاہیے۔"

یمن کی جنگ  کے  ایران اور سعودی عرب کے درمیان  براہ راست کسی تصادم  کو شہہ  نہ دینے   کی تمنا کا اظہار کرنے والے  ظریف نے   کہا ہے کہ ایران اس معاملے پر سنجیدہ ہے اور اس نے اپنی ذمہ داریاں  نبھائی ہیں۔

انہوں نے  اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے  جوہری معاہدے کے حوالے سے  متضاد  اشارے مل رہے ہیں،  میں  نے امریکی  ہم منصب ریکس ٹیلرسن سے اس موضوع پر بات چیت نہیں کی  لیکن  ہم اس معاملے پر مذاکرات کرنے کے لیے ہر وقت تیار  ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  اس صورتحال نے ان کے ملک میں امریکہ کی ایران سے  دشمنی کبھی  بھی ختم نہیں ہو گی کا تاثر پیدا کیا  ہے تا ہم ،  ہم اس  چیز میں بہتری   لا سکتے ہیں۔

جواد ظریف نے سی این این انٹرنیشنل  سے انٹرویو میں  ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے  پر عمل درآمد  کے معاملے میں امریکہ پر  اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہنے  پر نکتہ چینی کی اور ٹرمپ انتظامیہ پر  بین الاقوامی جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا مورد ِالزام ٹہرایا۔

ایرانی وزیر نے  نیو یارک  میں اپنی مصروفیات کے دائرہ کار میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنتونیو گوٹرس سے بھی  ملاقات کی ہے۔



متعللقہ خبریں