کیوبا: صدر ٹرمپ کا فیصلہ انقلاب کو کمزور نہیں کر سکے گا

کیوبا کی طرف سے امریکہ اور کیوبا کے حالات کو معمول پر لانے کے مرحلے کی منسوخی کے فیصلے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مذمت

754881
کیوبا: صدر ٹرمپ کا فیصلہ انقلاب کو کمزور نہیں کر سکے گا

کیوبا نے، امریکہ اور کیوبا کے درمیان حالات کو معمول پر لانے کے مرحلے کی منسوخی  سے متعلق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔

حکومت کے سرکاری انٹر نیٹ سائٹ اور ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے بیان میں ٹرمپ کی طرف سے،  امریکہ اور کیوبا کے درمیان حالات کو معمول پر  لانے کے مرحلے کو ختم کر کے سمجھوتے کو   یک طرفہ طور پر منسوخ کئے جانے پر رد عمل کا اظہار کیا گیا  ہے  اور کہا گیا ہے کہ یہ اقدام انقلاب کو کمزور نہیں کر سکے گا۔

کیوبا نے جاری کردہ بیان میں  کہا ہے کہ یہ فیصلہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کو منجمد کر دے گا۔

بیان میں باہمی احترام ، ڈائیلاگ اور دو طرفہ مفادات  کے موضوعات پر تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کیوبا امریکہ کے ساتھ مختلف موضوعات پر مذاکرات کو جاری رکھنا چاہتا ہے۔

مزید کہا گیا ہے کہ حالیہ دو سالوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ دونوں ملک مہذب شکل میں تعاون کر کے اکٹھے رہ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما نے اپنے عہدہ صدارت کے دوران کیوبا کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کا فیصلہ کیا تھا۔

تاہم ٹرمپ نے یہ فیصلہ منسوخ کر دیا ہے  اور کہا ہے کہ کیوبا کو بہت ڈھیل دی گئی ہے اور ڈھیل دینے والے دن اب ماضی کا حصہ بن چکے ہیں ۔

ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ کیوبا انتظامیہ کو سیاسی قیدیوں کو رہا کرنا چاہیے۔

ٹرمپ کی طرف سے کیوبا کے خلاف اقتصادی و سیاحتی پابندیوں کا فیصلہ آنے والے دنوں میں نافذ العمل ہو جائے گا۔



متعللقہ خبریں