حلف برداری کے بعد ٹرمپ کا پہلا خطاب

ہم مہذب دنیا کو قدامت پسند اسلامی دہشت گردی کے خلاف متحد کریں گے، ہم اسے کرہٴ ارض سے مکمل طور پر اکھاڑ پھینکیں گے، ٹرمپ

656293
حلف برداری کے بعد ٹرمپ کا پہلا خطاب

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 45ویں صدر کی حیثیت سے اپنا حلف اٹھا لیا ہے۔ جس کے فوراً بعد  نو منتخب صدر کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے اپنے پہلے خطاب میں کہا ہے  کہ ایک انتظامیہ جا رہی ہے اور دوسری آ رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ"ضرورت اِس بات کی ہے کہ امریکی مفاد کو اولین ترجیح دی جائے، آج کے دِن کے بعد ہم اپنے ملک کا نظام ایک نئے نصب العین کے تحت چلائیں گے، اور وہ یہ ہے کہ۔۔۔ امریکہ سب سے پہلے‘‘۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’’ہم پرانے اتحادوں کو تقویت دیں گے اور نئے اتحاد تشکیل دیں گے اور مہذب دنیا کو قدامت پسند اسلامی دہشت گردی کے خلاف متحد کریں گے، ہم اسے کرہٴ ارض سے مکمل طور پر اکھاڑ پھینکیں گے‘‘۔

ہمارے یہاں بہت سے مسائل ہیں اور ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ  پرانے دور میں حکومت نے  اپنا تحفظ کیا لیکن امریکی عوام کا نہیں ۔ سیاستدانوں نے ترقی کی لیکن کارخانے  بند ہو ئے اور بے روزگاری بڑھی۔ امریکا کے مڈل کلاس شہریوں کو گھروں سے محروم کر دیا گیا۔ ٹرمپ نے کہا کہ اب امریکی شہری ملک کی تعمیر نو کی کوششوں میں شریک ہونگے،  عوام اس ملک کے سربراہ اور رہنماہوں گے،  آج کے بعد عوام حکومت کو کنٹرول میں رکھے گی۔

نو منتخب امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم نے ماضی میں اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنے کے بجائے دوسرے ملکوں کی سرحدوں کی حفاظت کی۔ ہم دہشتگردی کیخلاف کام کریں گے۔ دنیا سے انتہاء پسندی کا خاتمہ کیا جائے گا، تاہم اپنا نظریہ کسی پر مسلط کرنے کی کوشش نہیں کرینگے۔

حلف برداری کی تقریب کے بعد، صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی کابینہ کے ارکان کی نامزدگی کی دستاویزات اور قومی سطح پر "حب الوطنی کا دن" منانے کے ایک حکم نامے پر دستخط کیے۔

دستاویزات پر دستخطوں کے موقع پر کانگریس کے دونوں ایوانوں کے قائدین بھی موجود تھے۔



متعللقہ خبریں