صحرائے اعظم میں 37 سال بعد پہلی دفعہ برفباری
ایسا تاریخ میں محض دوسری بار ہوا ہے کہ صحرائے اعظم میں برفباری ہوئی ہے۔ پہلی بار فروری 1979 میں الجزائر میں ہی ایسا ہوا تھا۔
صحرائے اعظم یا صحارا دنیا کا سب سے بڑا صحرا ہے اور یہ خشک ترین ہونے کے ساتھ ساتھ گرم ترین بھی ہے جبکہ کہا جاتا ہے کہ یہاں پانی کے بغیر کچھ دن گزارنا بھی ممکن نہیں۔
تو یہ دنیا کا وہ آخری مقام ہوسکتا ہے جہاں آپ برف کو دریافت کرنے کا سوچ سکتے ہیں کیونکہ یہاں کا سردیوں کا اوسط درجہ حرارت ہی 30 سینٹی گریڈ ہے۔
مگر قدرت کے کرشمے سے کون انکار کرسکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس صحرا کا کچھ حصہ غیر متوقع طور پر سفید ہوگیا۔ الجزائر کے چھوٹے سے صحرائی قصبے این صفارا کے باسیوں کو صبح اٹھنے کے بعد علم ہوا تھا کہ ان کے ارگرد پھیلے سرخ ریتیلے ٹیلے اچانک سفید ہوگئے ہیں۔ جی ہاں یہاں 37 سال بعد پہلی دفعہ برفباری ہوئی ہے ۔ہرکوئی یہ منظر دیکھ کر دنگ رہ گیا کہ صحرا میں برفباری ہورہی ہے۔یہ برف ایک دن تک ریت پر موجود رہی اور اس کے بعد پگھل گئی۔
ایسا تاریخ میں محض دوسری بار ہوا ہے کہ صحرائے اعظم میں برفباری ہوئی ہے۔
پہلی بار فروری 1979 میں الجزائر میں ہی ایسا ہوا تھا۔