اوباما۔مرکل ٹیلی فون بات چیت،شام اور یوکرین پر تبادلہ خیال

امریکی صدر براک اوباما اور جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے ٹیلی فون بات چیت میں شامی اور روسی  افواج کے حلب پر وحشیانہ حملے کی سخت مذمت کرتےہوئے یوکرین کی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا

579850
اوباما۔مرکل ٹیلی فون بات چیت،شام اور یوکرین پر تبادلہ خیال
putin-merkel.jpg

 

امریکی صدر براک اوباما    اور جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے    شامی اور روسی  افواج کے  حلب پر وحشیانہ حملے کی سخت مذمت کی ہے۔

 وائٹ ہاوس نے اپنے بیان میں  بتایا ہے کہ    اوباما  اور مرکل نے   شام  اور یوکرین کی  حالیہ صورت حال پر غور کرنےکےلیے  ٹیلی فون پر بات چیت کی ۔

 اس بات چیت میں   دونوں رہنماوں نے   شامی اور روسی افواج  کے حلب پر حملوں  میں سینکڑوں افرادکی ہلاکتوں کی مذمت کی   اور اس بات کی اہمیت  اجاگرکی کہ شام میں فوری جنگ بندی بحال  کرتےہوئے  زیر محاصرہ علاقوں  میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں   انسانی  امداد کی ترسیل ممکن بنائی جائے۔

 علاوہ ازیں ،صدر اوباما نے یوکرین سے  متعلق  کہا کہ  سن 2014  کے منسک معادہے    پر عمل درآمد  ناگزیر  ہے  اور  امریکہ   normandieمطابقت کی بھی واضح شکل میں حمایت کرتاہے۔

دونوں رہنماوں نے  یوکرین    میں تمام طرفین سے جنگ بندی کے احترام کی اپیل  کرتےہوئے  متاثرہ علاقوں میں  عالمی مبصرین  کا وفد بھیجنے کی بھی تائید کی ۔

دوسری جانب  جرمن چانسلر مرکل نے  روسی صدر پوٹین سے بھی یوکرین کے مسئلے پر  بات چیت کی ،

کریملن   ذرائع کے مطابق،    پوٹین اور مرکل نے  مشرقی یوکرین  کی تازہ صورت حال  اور منسک معاہدے پر عمل درآمد پر  تبادلہ خیال  کیا ۔

 شام کے بارے میں دونوں رہنماوں  نے  اس بات پر   مطابقت کا اظہار کیا کہ  شام میں خانہ جنگی ختم  کرنے کےلیے  عالمی برادری کو مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے ۔



متعللقہ خبریں