پاکستانی نژاد امریکی بچے سے زبردستی لیا گیا بیان ،" میں داعش کا رکن دہشت گرد ہوں"

لونگازلینڈ کے ایک اسکول میں زیر تعلیم 12 سالہ ذہنی معذور بچے ناشوان اوپل سے  زبردستی یہ کہلوایا گیا کہ "میں داعش کا رکن دہشت گرد ہوں ۔

554283
پاکستانی نژاد امریکی بچے سے زبردستی لیا گیا بیان  ،" میں داعش کا رکن دہشت گرد ہوں"

نیو یارک میں پاکستان نژاد ایک امریکی  مسلمان طالب علم  کے  والدین نے اسکول کی انتظامیہ پر ان کے بچے سے زبردستی" میں داعش کا رکن دہشت گرد ہوں " کہلوانے کی وجہ سے مقدمہ دائر کیا  ہے ۔

امریکی میڈیا کی اطلاع کیمطابق  لونگازلینڈ کے ایک اسکول میں زیر تعلیم 12 سالہ ذہنی معذور بچے ناشوان اوپل سے  زبردستی یہ کہلوایا گیا کہ "میں داعش کا رکن دہشت گرد ہوں اور میں اسکول کی دیواروں کو بم سے اڑانے کا منصوبہ بنا رہا ہوں "۔ بچے کے اس بیان سے پولیس حرکت میں آگئی اور اس نے بچے کے گھر کی تلاشی لی لیکن انھیں کوئی ثبوت نہ مل سکا  لیکن اس کے باوجود بچے کو ایک ہفتے تک اسکول سے  دور رکھا گیا  ۔

 اوپل کے والدین نے اسکول کی انتظامیہ کیخلاف مقدمہ دائر کیا  اور کہا کہ بچے سے زبردستی یہ بیان دلوانے والے انتظامی اہلکاروں کا تعلق  جان ڈولین،مارک برنارڈ اور جیسن سٹینٹن سے ہے ۔  اوپل خاندان کے وکیل ڈیوڈ اینٹ ورک نے کہا کہ اسکول کی انتظامیہ کی طرف سے بچے سے زبردستی بیان دلوانے سے اس کے جذبات سخت متاثر ہوئے ہیں اور اسے ذلیل کیا گیا ہے ۔ اس سے زبردستی  ناکردہ جرم کا اعتراف کروایا گیا ہے ۔

اسکول کی انتظامیہ نے اس معاملے کو عدالت میں پیش کر دیا ہے لیکن اس بارے میں کسی قسم کا بیان دینے سے گریز کیا ہے ۔



متعللقہ خبریں