نائیجیریا: علیحدگی پسندوں اور سرکاری فوج کے درمیان خونریز جھڑپ، درجنوں ہلاک وزخمی
نائیجیریا میں حفاظتی دستوں اور جنوب مشرقی علاقے بیافرا میں خود مختاری کے خواہاں مقامی افراد کے درمیان جھڑپوں میں 30 افراد ہلاک ہو گئے
نائیجیریا میں حفاظتی دستوں اور جنوب مشرقی علاقے بیافرا میں خود مختاری کے خواہاں مقامی افراد کے درمیان جھڑپوں میں 30 افراد ہلاک ہو گئے ۔
علیحدگی پسند تنظیم IPOB کی ترجمان ایما پاورفل نے بتایا ہے کہ ہمارے حامی پر امن مظاہرہ کر رہے تھے مگر پولیس کی بے جا مداخلت اور فائرنگ سے یہ جھڑپ شروع ہوئی جس میں ہماری تیس کارکن ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔
پولیس ترجمان ali okechukwu نے اس بارے میں کہا ہے کہ بعض مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے مگر جب ان سے ہلاکتوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے موضوع کا رخ بدلنے کی کوشش کی ۔
واضح رہے کہ بیا فرا کی مقامی انتظامیہ نےصدر محمد بخاری اور اُن کے رفقائے کاروں کے بارے میں ہیگ کی عالمی عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔
سن 1967 میں ایک نیم خود مختار ریاست کے طور پرظہور میں آنے والی جمہوریہ بیافرا خانہ جنگی کے بعد دوبارہ سے نائیجیریا کے زیر تسلط آ گئی تھی ۔