اسکائی پیکوٹ معاہدے کے ایک سو سال

واشنگٹن   میں  اسکائی۔پیکوٹ معاہدہ"   دنیا کے نقشے پر ایک  جدید مشرق وسطی   کے  ایک سو سال "کے    زیر عنوان  پینل سے خطاب کرنے والے ماہرین   نے  تاثرات کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ   غیر  متعین سرحدوں کی تشکیل سے مشرق وسطی کے ممالک  حل سے کوسوں دور رہے ہیں

492302
اسکائی پیکوٹ معاہدے کے ایک سو سال

واشنگٹن   میں     اسکائی۔پیکوٹ معاہدہ"   دنیا کے نقشے پر ایک  جدید مشرق وسطی   کے  ایک سو سال "کے    زیر عنوان  پینل سے خطاب کرنے والے ماہرین   نے  تاثرات کا اظہار کرتےہوئے کہا کہ   غیر  متعین سرحدوں کی تشکیل سے مشرق وسطی کے ممالک  حل سے کوسوں دور رہے ہیں۔

 امریکن  انٹر پرائزر انسٹیوٹ میں  ہونے والی اس پینل  میں  امریکی خارجہ تعلقات  کی کمیٹی کے رکن ایلیٹ آبرامز، عراق اور شام میں  متعین امریکہ کے سابق سفیر ریان کروکر ،میامی  یونیورسٹی  کے ادید داویشا  اور واشنگٹن  کی تحقیقاتی  انسٹیوٹ برائے مشرق  قریب  کے  اولیور ڈیکوٹیگنس نے  مقرر کے طور پر شرکت کی ۔

  اس موقع پر مقررین  نے کہا کہ  شام کی صور تحال پلک جھپکتے خراب نہیں ہوئی  بلکہ یہ ایک سوچی  سمجھی سازش کا حصہ تھی جس پر امریکی انتظامیہ نے  خاموشی اختیار کیے رکھی ،مشرق وسطی  میں    ہمیشہ سے  ایک سازشی   ماحول طاری رہا ہے  جس سے  وہاں   انارکی کا بازار گرم ہے ۔

 واضح رہے کہ  جنگ عظیم اول  کے دوران  یعنی 16مئی سن 1916 کو تاجدار برطانیہ  اور فرانس کے درمیان  ہونے والے اس معاہدے کے نتیجے میں  خلافت  عثمانیہ کے زیر تسلط  علاقوں کی   سرحدوں کا تعین   کیا گیا تھا  جس کا انکشاف  سن 1917 کو  Bolsheviks انقلاب   کے بعد  ہوا تھا ۔

 

 

 

 



متعللقہ خبریں