88 سال بعد کسی بھی امریکی صدر کا پہلا دورہ کیوبا

صدر براک اوباما کا کیوبا کا دورہ سرد جنگ کے دور کے دو حریف ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی غمازی کرتا ہے۔ صدر اوبا 21 اور 22 مارچ کے لیے کیوبا کے دورے پر تشریف لے جا رہے ہیں

454512
88 سال بعد کسی بھی امریکی صدر کا پہلا دورہ کیوبا

دنیا کی نظریں کیوبا کے دارالحکومت ہوا نا میں مرکوز ہو کرہ گئی ہیں۔

88 سال کے طویل عرصے کے بعد متحدہ امریکہ کے صدر باراک اوباما کل کیوبا روانہ ہو رہے ہیں۔

صدر براک اوباما کا کیوبا کا دورہ سرد جنگ کے دور کے دو حریف ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری کی غمازی کرتا ہے۔

صدر اوبا 21 اور 22 مارچ کے لیے کیوبا کے دورے پر تشریف لے جا رہے ہیں۔

یہ دورہ صدر اوباما کی طرف سے جنوری 2017 میں اپنے عہدہ صدارت کی مدت ختم ہونے سے پہلے کیوبا کے ساتھ تعلقات کو زیادہ سے زیادہ بہتر کرنے کی کوششوں کا حصہ ہےجس کی توقع بہت عرصے سے کی جارہی تھی۔

گزشتہ سال صدر اوباما نے کہا تھا کہ وہ 2016 کے اواخر تک کیوبا کا دورہ کر سکتے ہیں تاہم انہوں نے کہا اس کے لیے ضروری ہے کہ کیمونسٹ ملک انسانی حقوق کے حوالے سے مناسب اصلاحات کرے اور وہ (کیوبا کے) سیاسی منحرفین کے ساتھ ملاقات کر سکیں۔

صدر اوباما اور کیوبا کے صدر راؤل کاسترو نے دسمبر 2014 میں دونوں ملکوں کے باضابطہ سفارتی تعلقات بحال کرنے کا اعلان کیا تھا جو کہ 1959 کے کچھ ہی عرصے کے بعد ختم کر دیے گئے تھے جب کیمونسٹ رہنما فیدل کاسترو نے کیوبا کے طویل عرصے تک حکومت کرنے والے آمر کا تختہ الٹ دیا تھا۔ اوباما گزشتہ کئی دہائیوں میں کیوبا کا دورہ کرنے والے پہلے صدر ہوں گے جو اپنے عہدہ صدارت میں ایسا کریں گے اس سے قبل صدر کیلون کولج نے 1928 میں کیوبا کا دورہ کیا تھا۔


متعللقہ خبریں