مذاکرات سے قبل زیر حراست ہزاروں افراد کو رہا کرنے کی اپیل
زیر حراست افراد کی رہائی امن مذاکرات اور شامی عوام کی تکالیف کو کم کرنے کے لئے ایک مخلصانہ کوشش ہو گی
برطانیہ نے بشار الاسد سے آئندہ ہفتے دوبارہ سے متوقع شامی امن مذاکرات سے قبل زیر حراست ہزاروں افراد کو رہا کرنے کی اپیل کی ہے ۔
برطانوی حکومت سے منسلک "داعش کے خلاف برطانیہ" نامی یونٹ نے سوشل میڈیا سے شئیر کردہ ویڈیو اور پیغام میں کہا ہے کہ اسد سے منسلک سکیورٹی فورسز نے سال 2011 سے لے کر اب تک 10 ہزار عورتوں ، بچوں اور مردوں کو بغیر عدالتی کاروائی کے حراست میں رکھا ہوا ہے۔
برطانوی حکومت نے "اب وقت ہے" کے ٹیگ کے ساتھ حراست میں لئے جانے والے اور دوبارہ نظر نہ آنے والے ان افراد کو رہا کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
برطانیہ نے ان زیر حراست ہزاروں افراد کے منّظم شکل میں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان زیر حراست افراد کی رہائی امن مذاکرات اور شامی عوام کی تکالیف کو کم کرنے کے لئے ایک مخلصانہ کوشش ہو گی۔
توقع ہے کہ جنیوا میں شامی امن مذاکرات 9 مارچ کو دوبارہ شروع ہوں گے۔