کینیڈا میں عدم مساوات کے قانون پر اقوام متحدہ کا رد عمل
جاری کردہ اعلامیہ میں وضاحت کی گئی ہے کہ مذکورہ قانون اور اس پر عمل درآمد بین الاقوامی حقوق انسانی کے معیار سے نیچے رہ سکتا ہے اور یہ انسانی آزادی کی پامالی کا بھی موجب بن سکتا ہے
اقوام متحدہ کی حقوق انسانی کی تنظیم نے اعلان کیا ہے کہ کینیڈ ین سیکورٹی فورسسز اور ملکی خفیہ سروس کو وسیع پیمانے کے اختیارات دینے والا نیا انسداد دہشت گردی قانون خدشات کا حامل ہے۔
جاری کردہ اعلامیہ میں وضاحت کی گئی ہے کہ مذکورہ قانون اور اس پر عمل درآمد بین الاقوامی حقوق انسانی کے معیار سے نیچے رہ سکتا ہے اور یہ انسانی آزادی کی پامالی کا بھی موجب بن سکتا ہے۔
حقوق انسانی کی کمیٹی کہ جس کا مرکزی دفتر جنیوا میں ہے نے علاوہ ازیں جیلوں کی صورتحال، مہاجرین کے ساتھ زیر حراست ہونے کے وقت برتاو اور شہریوں کے ساتھ مساوی سلوک روا رکھے جانے کے معاملات پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
کینیڈا نے نیا اینٹی ٹیریر قانون کی رواں ماہ کے اوائل میں منظوری دی تھی۔
علاوہ ازیں ٹورزم سے لیکر بینکاری نظام تک کے مختلف شعبوں میں انسداد دہشت گردی کے دائرہ کار میں کئی ترامیم بھی کی گئی ہیں۔
کینیڈا میں متعدد شہری تنظیموں نے دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جنگ کو بہانہ بناتے ہوئے نکالے گئے مذکورہ قانون پر اینٹی ڈیموکریٹک ہونے کے جواز میں رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی تنظیم نے کینیڈا میں ریڈ انڈینز کے ساتھ عدم مساوات کے عمل در آمد کا خاتمہ کرنے کے زیر مقصد کینیڈین حکومت کو اقدامات اٹھانے کی اپیل کی ہے۔