جی ۔ 7 سربراہی اجلاس شروع ہو گیا

اجلاس کے ایجنڈے میں موسمی تبدیلیاں، وبائی امراض کے خلاف جدوجہد ، مشرق وسطی کی پیش رفت اور یوکیرین میں جھڑپوں کے معاملات شامل ہیں

296536
جی ۔ 7 سربراہی اجلاس شروع ہو گیا

جرمن چانسلر انگیلا مرکل کی میزبانی میں منعقدہ " جی۔7 سربراہی اجلاس " سوبہ باویریا کے کرون شہر میں شروع ہو گیا ہے۔
چانسلر مرکل نے مہمان حکومتی و سرکاری سربراہان کا الا ماو پیلس میں ایک ایک کر کے استقبال کیا۔ بعد میں میزبان مرکل کی جانب سے مہمانوں کے اعزاز میں دی گئی ضیافت کے ساتھ شروع ہونے والے سربراہی اجلاس میں متحدہ امریکہ، یورپی یونین، برطانیہ، کینیڈا، فرانس ، اٹلی اور جاپانے کے سربراہان شرکت کر رہے ہیں۔
اجلاس کے ایجنڈے میں موسمی تبدیلیاں، وبائی امراض کے خلاف جدوجہد ، مشرق وسطی کی پیش رفت اور یوکیرین میں جھڑپوں کے معاملات شامل ہیں۔
تا ہم مذاکرات کے اہم ترین معاملات میں عالمی اقتصادی صورتحال اور یونان کے قرضے نمایاں ہیں۔
دریں اثناء جہاں شمولی کے مخالفین بھی باویریا میں جمع ہوئے ۔سربراہی اجلاس منعقد ہونے والے مقام کو جانے والی سڑک کو بند کرنے والے 50 کے قریب مظاہرین کو زیر حراست لے لیا گیا۔
مظاہرین نے جی۔ 7 سربراہی اجلاس میں شریک سربراہان کی تصاویر موجود ہونے والے غبارے اور "ہم مفلسی کے خلاف ہیں" عبارت درج ہونے والے نوٹ پکڑ رکھے تھے۔
دریں اثناء یورپی یونین کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک نے ایک پریس کانفرس کا اہتمام کرتے ہوئے اس بات کی یاد دہانی کرائی کہ روس کو اس اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا۔
انہوں نے اس اجلاس کو جی ۔ 8 کی شکل میں منعقد کیے جانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوکیرین اور دیگر ملکوں کے خلاف جارحانہ برتاو کے جاری رہنے تک روس کو ان اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
سربراہی اجلا س کے ایجنڈے کی بنا پر رکن ملکوں کے نمائندوں کے علاوہ عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی ، تیونسی صدر بے جی جائت اسیبسی، نائیجیرین صدر محمد بخاری، ایتھوپین وزیر اعظم ، لائبیرین صدر سمیت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹین لاگاردے اور ورلڈ بینک کے صدر جم یونگ کم بھی اس اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں