آج دنیا بھر میں ارتھ آور منایا جا رہا ہے

دنیا کے مختلف علاقوں کے 172 ممالک آب و ہوا میں ہونے والی تبدیلیوں کی جانب دنیا بھر کی توجہ مبذول کروانے کے لیے ارتھ آور منایا جا رہا ہے۔ سلسل نو سال سے منائے جانے والے اس سالانہ دن کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں کی طرف توجہ دلانا ہے۔ اس دن کروڑوں لوگ ایک گھنٹے کے لیے تمام روشنیاں بند کر دیتے ہیں

286374
آج دنیا بھر میں ارتھ آور منایا جا رہا ہے

آج دنیا بھر میں ارتھ آور منایا جا رہا ہے۔
دنیا کے مختلف علاقوں کے 172 ممالک آب و ہوا میں ہونے والی تبدیلیوں کی جانب دنیا بھر کی توجہ مبذول کروانے کے لیے ارتھ آور منایا گیا۔
مسلسل نو سال سے منائے جانے والے اس سالانہ دن کا مقصد ماحولیاتی تبدیلیوں کی طرف توجہ دلانا ہے۔ اس دن کروڑوں لوگ ایک گھنٹے کے لیے تمام روشنیاں بند کر دیتے ہیں۔ قدرتی ماحول کی حفاظت کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’ورلڈ وائڈ فنڈ فار نیچر‘ (WWF) کی طرف سے یہ دن پہلی مرتبہ 2007ء میں آسٹریلیا میں منایا گیا تھا جس میں قریب 22 لاکھ افراد نے حصہ لیا تھا۔
تاہم اس کے بعد سے اس دن کو منانے کا دائرہ عالمی سطح پر انتہائی تیزی سے پھیلا ہے، جسے ڈبلیو ڈبلیو ایف کی طرف سے ’دنیا کی عوامی سطح کی سب سے بڑی تحریک‘ قرار دیا جاتا ہے۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس یعنی 2014ء میں 162 ممالک کے کروڑہا افراد نے ’ارتھ آور‘ میں حصہ لیا۔
رواں برس ارتھ آور کے موقع پر دنیا بھر میں 1200 مشہور عمارات کی لائٹیں بند کی جائیں گی جن میں دولما باہچے محل ، پیرس کا آئفل ٹاور، سان فرانسیسکو کا گولڈن گیٹ برج اور ایتھنز کا آرکوپولس بھی شامل ہیں۔
آج ارتھ آور سب سے پہلے پیسیفک کی ریاست کریباتی میں منایا جائے گا جہاں سب سے پہلے شب کے ساڑھے آٹھ بجیں گے جبکہ سب سے آخر میں امریکی ریاست ساموا میں شب کے ساڑھے آٹھ بجے ایک گھنٹے کے لیے روشنیاں بجھائی جائیں گی۔

 


ٹیگز:

متعللقہ خبریں