امریکہ کی نئی قومی سلامتی حکمتِ عملی

امریکہ کے دہشت گردی، موسمی تبدیلیوں اور سائبر حملوں سمیت عالمی سطح کی مشکلات کے خلاف جدوجہد میں کردار کا ذکر کرنے والے اوباما نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ امریکہ کے وسائل اور اثر ِ رسوخ لامتناہی نہیں ہیں

213526
امریکہ کی نئی قومی سلامتی حکمتِ عملی

اوباما انتظامیہ نے نئی قومی سیکورٹی حکمتِ عملی کا اعلان کیا ہے۔
قومی سلامتی حکمت ِ عملی میں امریکہ کے سمندر پار علاقوں میں وسیع پیمانے کی مداخلت کے خلاف ضروری چارہ جوئی کرنے کی ضرورت پر توجہ مبذول کرائی گئی ہے اور داعش کی طرح کی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ کے جاری رہنے پر زور دیا گیا ہے۔
صدر امریکہ باراک اوباما نے اپنے صدارتی نظام کے آخری دو سالوں کے حوالے سے 29 صفحات پر مشتمل سلامتی حکمتِ عملی رپورٹ کا اعلان کیا ہے۔
امریکہ کے دہشت گردی، موسمی تبدیلیوں اور سائبر حملوں سمیت عالمی سطح کی مشکلات کے خلاف جدوجہد میں کردار کا ذکر کرنے والے اوباما نے اس جانب توجہ مبذول کرائی کہ امریکہ کے وسائل اور اثر ِ رسوخ لامتناہی نہیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ "شدت پسند ی کے نظریے اور اس کے بنیادی اسباب کے خلاف تدابیر اختیار کرنے کی خاطر دیگر مملکتوں کے ساتھ تعاون کے ماحول میں ہماری جدوجہد ، دہشت گردوں کو جنگی میدان میں پسپا کرنے کی ہماری استعداد سے کہیں زیادہ اہم ہو گا۔"
دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جدوجہد کے جاری رہنے کا ذکر کرنے والے اوباما نے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ داعش کی طرح کی شدت پسند تنظیموں کو امریکی قیادت کی بری جنگ کے بجائے انسداد ِ دہشت گردی کی کاروائیوں اور عالمی اتحاد کی بدولت کمزور بنایا جا ئیگا۔
انہوں نے شام کے بارے میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ " شام کی خانہ جنگی کا واحد پائدار حل سیاسی مفاہمت اور مصالحت پر مبنی ہے۔"


ٹیگز:

متعللقہ خبریں