پیرس حملہ آوروں نے پانچ افراد کو یرغمال بنالیا

فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ فائرنگ کا یہ تبادلہ پیرس کے مشرقی علاقے میں ایک ’کوشر گروسری شاپ‘ میں پانچ افراد کو یرغمال بنانے کے بعد پیش آیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں کے بارے میں ابھی مزید تفصیلات کا انتظار ہے

179161
پیرس حملہ آوروں نے پانچ افراد کو یرغمال بنالیا

فرانسیسی پولیس نے پیرس کے جریدے شارلی ایبڈو کے دفتر پر حملہ آور ملزمین کو گرفتار کرنے کے لیے شروع کردہ آپریشن کا سلسلہ جاری ہے۔
فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں فائرنگ کے تبادلے میں کم از کم دو افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ فائرنگ کا یہ تبادلہ پیرس کے مشرقی علاقے میں ایک ’کوشر گروسری شاپ‘ میں پانچ افراد کو یرغمال بنانے کے بعد پیش آیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں کے بارے میں ابھی مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔ دوسری طرف پیرس ہی کے شمال مشرقی علاقے Dammartin-en-Goele میں دو حملہ آوروں نے ایک پرنٹنگ پلانٹ میں داخل ہو کر لوگوں کو یرغمال بنا لیا ہے۔ حملہ آور مشتبہ طور پر وہی دو بھائی ہیں جنہوں نے بدھ کے روز شارلی ایبدو نامی اخبار پر حملہ کر کے 12 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس وقت کے بعد سے فرانسیسی حکام ان کا پیچھا کر رہے تھے۔ پیرس کے ایئرپورٹ چارلس ڈیگال کے قریب پیش آنے والے اس واقعے کے بعد ایئرپورٹ کو آنے والی پروازوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔


اپنے گرد گھیرا تنگ محسوس کرنے والے ملزمین پیرس کے شمال مشرق میں ایک شخص کو یرغمال بنالیا ہے۔ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور ہیلی کاپٹر فضا میں موجود ہیں۔
مشتبہ حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں نے بدھ کو آپریشن شروع کیا تھا۔
یاد رہے کہ چارلی ایبڈو پر حملے میں بارہ افراد ہلاک ہوئے تھے۔پولیس ولر کوتریت نامی قصبے کے نزدیکی علاقوں میں تلاش بھی لی جہاں اطلاعات کے مطابق دونوں مشتبہ حملہ آوروں نے ایک پیٹرول پمپ لوٹا تھا۔
اِن دونوں بھائیوں کی تلاش کے عمل میں سارے فرانس میں پولیس اور فوج کے اٹھاسی ہزار سپاہی شریک ہیں۔ آج مختلف مقامات پر مزید چار سو افراد تعینات کیے جا رہے ہیں۔ مشتبہ بھائیوں میں ایک 32 سالہ شریف کاؤشی اور دوسرا 34 سالہ سعید کاؤشی ہے۔ دونوں بھائیوں کی پیدائش فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں الجزائر سے تعلق رکھنے والے والدین کے ہاں ہوئی تھی۔ شریف کو سن دو ہزار آٹھ میں عراق میں القاعدہ کے لیے جنگجو بھرتی کرنے میں معاونت پر تین سال کی سزا سنائی جا چکی ہے۔فرانس کے وزیرِ داخلہ کے مطابق پیرس میں حملے کے بعد ملک میں حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اور فوج کے اضافی 88 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں