سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس

اردن اور فلسطین کی درخواست پر منعقدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکہ کی ویٹو کی دھمکی سے کوئی فیصلہ جاری نہیں کیا جا سکا

65743
سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کے غزہ پر حملے پر بات چیت کی غرض سے صبح کے وقت ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا تا ہم اس اجلاس کے دوران کسی قسم کا کوئی فیصلہ سامنے نہ آسکا۔
اسرائیل کے غزہ پر حملوں پر غور کرنے کی خاطر اُردن اور مستقل رکن نا ہونے کے باوجود یکجا ہونے والی سلامتی کو نسل نے امریکہ کی ویٹو کرنے کی دھمکی کے باوجود ایک بار پھر فیصلہ کرنے سے قاصر رہی۔
اجلاس کے اختتام پر کسی قسم کی سرکاری حیثیت نہ ہونے والے" پریس اعلامیہ" کو پڑھنے والے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ماہ جولائی کےد ورانیے کے عبوری چیئر مین ملک راوانڈا کے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے ایگنے رچرڈ گاسانا کا کہنا تھا کہ "اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل خطے میں جھڑپوں میں شدت آنے اور عام شہریوں کی ہلاکتوں پر گہرے خدشات رکھتے ہیں اور ان جھڑپوں کے فی الفور خاتمے اور بین الاقوامی حقوق انسانی کا احترام کرنے کا مطالبہ پیش کرتے ہیں۔"
اجلاس میں مصر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کے فائر بندی کی کوششوں پر توجہ مبذول کروائے جانے کا ذکر کرنے والے سفیر گاسانا نے اسرائیل اور فلسطین کے مابین نومبر سن 2012 میں طے پانے والے فائر بندی کے معاہدے پر دوبارہ کار بند ہونےپر مبنی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اپیل کا ذکر بھی کیا ہے۔
ادھر تنظیم میں فلسطین کے مستقل مبصر ریاض منصور کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں کسی قسم کے فیصلے تک نہ پہنچ پانا ایک انتہائی مایوس کن پیش رفت ہے۔
ہم کم از کم اسرائیلی حملوں کی مذمت کے حوالے سے کسی مسودہ قرار داد کے ایجنڈے میں آنے کی توقع کر رہے تھے۔ تا ہم بڑے افسوس کی بات ہے کہ ایسا نہ ہو سکا۔


ٹیگز:

متعللقہ خبریں