ہم ترکی کی امداد کے لیے تیار ہیں وزیر اعظم ناچروان برزانی
شمالی عراق کی علاقائی انتظامیہ کے وزیر اعظم ناچروان برزانی نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ احمد داود اولو نے موصل قونصل خانے پر حملےکی رات ان سے ٹیلیفون پر ممکنہ حملے کی روک تھام کے لیے قونصل خانے کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا تھا ۔
شمالی عراق کی علاقائی انتظامیہ کے وزیر اعظم ناچروان برزانی نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ احمد داود اولو نے موصل قونصل خانے پر حملےکی رات ان سے ٹیلیفون پر ممکنہ حملے کی روک تھام کے لیے قونصل خانے کو تحفظ دینے کا مطالبہ کیا تھا ۔
وزیر خارجہ کے اس مطالبے کے بعد ہم نے قونصلر جنرل کو ہر طرح کی امداد کے لیے تیار ہونے کا پیغام بھیجا جس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہم بالکل ٹھیک ہیں ۔اگر اسوقت وہ سکیورٹی مانگتے تو ہم فوری طور پر قدم اٹھاتے ۔ برزانی نے کہا کہ ترکی کیطرف سے امداد کے مطالبے کی صورت میں ہم ہر طرح کی امداد فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں ۔
انھوں نے اسطرف توجہ دلائی کہ دولت اسلامیہ عراق والشام دہشت گرد تنظیم نے اندازے سے ہٹ کر قلیل مدت میں موصل کے کنٹرول کو سنھبال لیا ہے ۔بلاشبہ باس پارٹی کے اراکین اور علاقائی قبیلے بھی اس تنظیم کیساتھ ہیں ۔عراقی انتظامیہ نے فی الحال ہم سے امداد کا مطالبہ نہیں کیا ہے ۔ان واقعات کی ذمہ داری وزیر اعظم نوری المالکی پر عائد ہوتی ہے کیونکہ یہ واقعات حکومت کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں ۔انھوں نے کہا کہ شعیہ اپنے تحفظ کے لیےمسلح ہوتا چاہتے ہیں ۔عراق تنہا دہشت گردی کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔امریکہ کو بھی عراق کی امداد کرنے کی ضرورت ہے ۔