بہت ہو چُکی اب بس کر دیں، بین الاقوامی عدالت انصاف کو دھمکیاں دینے سے پرہیز کریں: بوریل

بین الاقوامی عدالت انصاف کو جلد یا بدیر کوئی فیصلہ سُنانا ہی ہوگا۔ میں اس حوالے سے عدالت کو دی جانے والی ہر دھمکی کی مذّمت کرتا ہوں: جوزف بوریل

2136478
بہت ہو چُکی اب بس کر دیں، بین الاقوامی عدالت انصاف کو دھمکیاں دینے سے پرہیز کریں: بوریل

یورپی یونین کے ہائی کمشنر برائے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی 'جوزف بوریل' نے کہا ہے کہ ہم بین الاقوامی عدالت انصاف کو دھمکیاں دینے کی مذّمت کرتے ہیں۔

بوریل نے یورپی یونین وزرائے ترقی اجلاس سے قبل  فلسطین کی تازہ صورتحال کے بارے میں بیانات جاری کئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ تمام ممالک اقوام متحدہ کی، فلسطینی مہاجرین کے لئے، امدادی ایجنسی 'انروا 'UNRWA کو عطیات کی فراہمی جاری رکھیں گے۔ انروا ایک اہم ادارہ ہے اورلاکھوں انسانوں کی مدد کر رہا ہے۔ اس امدادی ایجنسی کے فنڈ  میں کٹوتیاں کرنے کا کوئی ٹھوس جواز نہیں ہے"۔

بوریل نے فائر بندی  کے سمجھوتے میں ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا اور رفح پر اسرائیل کے برّی حملے کے بارے میں کہا ہے کہ "بین الاقوامی برادری، امریکہ، یورپی یونین ممالک اور باقی ہر کسی نے نیتان یاہو سے حملے سے باز رہنے کی درخواست کی  ہے لیکن اس کے باوجود برّی حملہ شروع کر دیا گیا ہے۔ مجھے ڈر ہے کہ یہ حملہ کثیر تعداد میں شہری جانی نقصان کا سبب بنے گا۔ غزّہ میں موجود  6 لاکھ بچوں کو محفوظ علاقے کی طرف دھکیل دیا جائے گا۔ اور حقیقت یہ ہے کہ غزّہ میں ایسا کوئی علاقہ نہیں ہے جسے محفوظ کہا جا سکے"۔

بوریل نے کہا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کو جلد یا بدیر، غزّہ کے واقعات کے بارے میں، کوئی فیصلہ سُنانا ہی ہوگا۔ میں اس حوالے سے عدالت کو دی جانے والی ہر دھمکی کی مذّمت کرتا ہوں۔ اب بس کر دیں بہت ہو چُکی ہے"۔

واضح رہے کہ عالمی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا تھا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف ، نیتان یاہو سمیت تمام اعلیٰ سطحی اسرائیل حکام  کی گرفتاری کا، حُکم  دینے والی ہے۔ لیکن امریکہ، عدالت کو اس فیصلے سے باز رکھنے کے لئے عدالت کے اعلیٰ حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں۔



متعللقہ خبریں