یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین کا دورہ سربیا

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سربیا یونین میں شامل ہو۔ یہ پیشکش باہمی، اعتماد اور شراکت پر مبنی امن اور خوشحالی کا وعدہ ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ سربیا اس موقع سے فائدہ اٹھائے گا

2058678
یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین کا دورہ سربیا

یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے کہا کہ عالمی ہنگامہ آرائی کے دور میں توسیع یورپی یونین (EU) کے ایجنڈے میں سرفہرست ہے۔

ارسولا وان ڈیر لیین نے کل سربیا کے صدر  الیکسنڈر ووچیچ سے  ملاقات کے بعد بیان دیتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سربیا یونین میں شامل ہو۔ یہ پیشکش باہمی، اعتماد اور شراکت پر مبنی امن اور خوشحالی کا وعدہ ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ انہیں امید ہے کہ سربیا اس موقع سے فائدہ اٹھائے گا۔

وان ڈیر لیین نے کہا کہ سربیا پہلے ہی یورپی یونین کی طرف پیش رفت میں سب سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک میں سے ایک ہے، لیکن وہ چاہتی ہیں کہ یورپی یونین ایسے اقدامات جاری رکھے جو سربیا کو یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے قریب لائے۔ کمیشن کے صدر نے یہ بھی کہا کہ یورپی یونین سربیا پر بھروسہ کرنا چاہتی ہے اور اسے ایک قابل اعتماد یورپی پارٹنر کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے جو مشترکہ اصولوں اور اقدار کا حامل ہو۔

دوسری جانبصدر  ووچیچ  نے کہا کہ سربیا امن اور استحکام برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے، اپنی ذمہ داریوں کا احساس رکھتا  ہے اور  انہیں  ضرور پورا کرے گا۔

صدر نے مزید کہا کہ وہ سربیا کے لیے ایسا کچھ نہیں کر سکتے جو اس کے آئین کے خلاف ہو اور وہ اس بارے میں سربیا کے مغربی شراکت داروں کو متعدد بار آگاہ کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے، کوسوو کی آزادی کو تسلیم کرنا کوئی مسئلہ نہیں ہے اور مجھے اس پر فخر ہے۔

صدر ووچچ نے کہا کہ پرسٹینا کی واحد ذمہ داری سربیا کی بلدیات کی یونین قائم کرنا تھی لیکن اس نے اسے قائم نہیں کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سربیا کے یورپی یونین میں شامل ہونے کے مسائل یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے ساتھ عدم مطابقت کی وجہ سے  ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  سربیا کے روس کے ساتھ تعلقات ہیں  اور وہ روس پر پابندیاں عائد کرنے کے خلاف ہیں۔  



متعللقہ خبریں