ترکیہ کا اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف مقدمے میں شمولیت کا فیصلہ
"ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ غزہ کو بلا تعطل اور مطلوبہ سطح پر انسانی امداد کی اجازت دینے تک ہر قسم کی تجارت کو روک دیا ہے۔"
اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی میں قتل عام کو نہ روکنے پر تمام مصنوعات کا احاطہ کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ لین دین کوبند کرنے کے بعد ترکیہ نے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔
ترکیہ کا یہ فیصلہ امریکی میڈیا کے ایجنڈے پر بھی ہے۔
نیویارک ٹائمز اخبار لکھتا ہے "ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ غزہ کو بلا تعطل اور مطلوبہ سطح پر انسانی امداد کی اجازت دینے تک ہر قسم کی تجارت کو روک دیا ہے۔"
اخبار نے صدر رجب طیب ایردوان کی اسرائیل پر تنقید کو بھی مفصل جگہ دی ہے۔
فوکس نیوز ٹیلی ویژن نے بھی اطلاع دی ہے کہ ترکیہ نے اسرائیلی قتل عام کے خلاف احتجاجاً اسرائیل کے ساتھ تجارت منقطع کر دی ہے۔
اسرائیل کی طرف سے اس فیصلے پر ردعمل کا مظاہرہ کرنے کا اظہار کرنے والے ٹیلی ویژن چینل نے تبصرہ کیا ہے، "یہ قدم اسرائیل کے خلاف ترکیہ کی جدوجہد کا محض ایک محاذ ہے۔" کہا.
خبروں میں بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے خلاف نسل کشی کے مقدمے میں شمولیت کے فیصلے کی بھی یاد دہانی کرائی گئی ہے۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ واحد ملک ہے جس نے اسرائیل کے خلاف سخت ترین رد عمل کا مظاہرہ کیا ہے، ایردوان
سال کی پہلی سہ ماہی میں ترک معیشت نے 5.7 فیصد کی شرح سے ترقی کی ہے