انقرہ سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام یومِ یکجہتی کشمیر کی پُروقار تقریب

ترکیہ کے دارالحکومت  انقرہ میں  آج یومِ یکجہتی کشمیر کے ساتھ ساتھ گزشتہ سال ترکیہ میں آنے والے  جس میں ہزاروں افراد  جان بحق ہوگئے تھے کی یاد میں  تقریب کا اہتمام کیا گیا

2097823
انقرہ  سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام یومِ یکجہتی کشمیر کی  پُروقار تقریب

انقرہ میں سفارتخانہ پاکستان کے زیر اہتمام یومِ یکجہتی کشمیر کی تقریب

ترکیہ کے دارالحکومت  انقرہ میں  آج یومِ یکجہتی کشمیر کے ساتھ ساتھ گزشتہ سال ترکیہ میں آنے والے  جس میں ہزاروں افراد  جان بحق ہوگئے تھے کی یاد میں  تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

اس تقریب میں  ترک پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کے تحقیقاتی کمیشن کی چیئرپرسن دریا یانک ، انقرہ کے ڈپٹی گورنر بیکر یلماز، تھنک  ٹینک SDE کے صدر گورائے آلپر ، دیگر ممتاز ترک شخصیات، میڈیا اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے  بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب کے آغا کے موقع پر  دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے  گئے اور تقریب کا باقاعدہ آغاز  تلاوتِ  کلامِ پاک سے ہوا  اور بعد سفیر پاکستان کی رہائش گاہ  کے باہر یومِ یکجہتی کشمیر اور گزشتہ سال کے زلزلے میں جان بحق ہونے والے افراد کی یاد میں  پودے لگائے گئے۔

اس موقع پر   کشمیر  سے متعلق دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی۔

ترک پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کے تحقیقاتی کمیشن کی چیئرپرسن دیر یانک نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیر کی حمایت بین الاقوامی قانون اور ضمیر کا تقاضا ہے۔ ترکیہ نے ہمیشہ کشمیری عوام کی خواہش کے مطابق تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی حمایت کی ہے اور کرتا رہے گا۔ غیر قانونی طور پر بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر (IIOJK) میں انسانی حقوق کی ابتر صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ دنیا IIOJK میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آنکھیں بند نہیں کر سکتی، عالمی برادری کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ IIOJK میں حقوق پر مظالم اور خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے  کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ   بھارت  اقوام متحدہ  کی حقِ خود ارادیت سے  متعلق   قراردادوں پر عمل درآمد کرنے سے گریزکررہا ہے   ۔ دنیا میں  کوئی بھی مسئلہ حل ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا اور ایک دن  چاہے دیر ہی سے سہی اس مسئلے کو  بھی ضرور حل کرلیا جائے گا۔ ترکیہ کشمری عوام  کے حق پر مبنی  مطالبے  اور جدہد جہد کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ اس سلسلے میں ترکیہ پر جو ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں ترکیہ ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے  تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس تقریب میں  مسئلہ کشمیر  کی  ان کے دل میں بڑی اہمیت موجود ہونے کی بنا پر  اس میں شرکت کررہی ہیں۔

 اس موقع پر سفیرِ پاکستان ڈاکٹر یوسف جنید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  کشمیر اور فلسطین  ایسے  مسئلے ہیں جن کواس جدید دنیا میں  آج تک حل نہیں کیا جاسکا ہے۔ مقبوضہ جموں کشمیر  میں جبر اور ظلم و ستم  گزشتہ 75 سال سے جاری ہے۔ انہوں نےاس موقع پر تمام بین الا اقوامی پلیٹ فارم پر پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کرنے پر  حکومتِ ترکیہ اور صدر ایردوان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ  صدر ایردوان کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم سے پوری طرح آگاہ ہیں  اور وہ ہمیشہ عالمی برادری سے اس مسَلے کو حل کرنے  پر زور دیتے چلے آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ    اور پاکستان کے درمیان قابلِ رشک  تعلقات قائم ہیں اور دونوں ممالک ایک دوسرے  کی ہمیشہ ہی بین  پلیٹ  فارم  پر  مکمل حمایت کرتے ہیں۔ ہم   مسئلہ کشمیر سے متعلق  ترک عوام  کی حمایت اور پشت پناہی  کوکبھی  بھی فراموش نہیں کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے بھارتی قابض افواج کی طرف سے کشمیریوں کے خلاف ڈھائے جانے والے مظالم کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری ایسے حالات میں زندگی گزار رہے ہیں جہاں وہ انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ سفیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ فلسطین اور کشمیر جدید دنیا میں غیر ملکی قبضے کے لامتناہی حالات کی نمائندگی کرتے ہیں، جہاں وحشیانہ فوجی قبضوں نے نہ صرف لوگوں کو ان کے بنیادی حق خودارادیت سے محروم کیا ہے بلکہ شہریوں پر دہشت کا راج بھی چھیڑ دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ IIOJK میں، بھارت اسرائیل کی طرح آبادیاتی تبدیلی کی اسی پلے بک کا سہارا لے رہا ہے، جس کا واحد مقصد کشمیری مسلم اکثریت کو ان کی اپنی سرزمین میں اقلیت بنانا ہے، مقبوضہ کشمیر میں غیر کشمیریوں کو آباد کر نا ہے ۔

اپنی تقریر میں سفیر جنید نے گزشتہ سال ترکیہ میں آنے والے ہولناک زلزلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ کی طرح سب سے پہلے ترکیہ کو امداد پہنچانے والے ممالک میں شامل تھا اور پاکستان کے اس وقت کے وزیر اعظم نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے ہر ممکنہ امداد فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

 ترکیہ  کے گہرے تعلقات پر بھی روشنی ڈالی جو مشترکہ مذہبی، ثقافتی اور لسانی وابستگیوں اور مشترکہ تاریخ پر قائم ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان مثالی برادرانہ تعلقات کا دنیا میں گرمجوشی، گہرائی اور اتفاق رائے کے لحاظ سے کوئی مقابلہ نہیں ہے۔ سفیر جنید نے یو این جی اے میں کشمیر کاز کو اجاگر کرنے پر ترکیہ کے عوام اور حکومت کا کشمیر پر اصولی موقف بالخصوص صدر رجب طیب ایردوان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے زیر اہتمام آزادانہ اور منصفانہ استصواب رائے کے کشمیریوں کے جائز مطالبے کی پاکستان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت کا اعادہ کیا۔

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تھنک ٹینک  SDE  کے صدر ، جنرل (ریٹئرڈ)گورائے آ لپر نے   انسانی حقوق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئےکہا کہ  انسانی حقوق عالمگیر ہیں اور کشمیری دیگر تمام لوگوں کی طرح بنیادی انسانی حق خودارادیت کے مستحق ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں  انسانی حقوق کی صورتِ بڑی سنگین ہے  اور بھارت کو   کشمیریوں کے حقِ خودارادیت کو غضب کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

 

 



متعللقہ خبریں