ترکیہ کے ساتھ پاور پلانٹ کی تیاری سے متعلق مذاکرات کا آغاز ہوچکا ہے : الیکسی لیکاشیف
روسی سرکاری چینل Rossiya-24 سے بات کرتے ہوئے لکھاچیف نے کہا کہ ترکی سینوپ میں اپنا دوسرا جوہری پاور پلانٹ بنانے کا ارادہ رکھتا ہے
روس کے اسٹیٹ اٹامک انرجی ایجنسی Rosatom کے ڈائریکٹر جنرل Alexey Likhachev نے اعلان کیا کہ انہوں نے ترکیہ کے ساتھ سینوپ میں جوہری پاور پلانٹ کی تعمیر پر بات چیت شروع کر دی ہے۔
روسی سرکاری چینل Rossiya-24 سے بات کرتے ہوئے لکھاچیف نے کہا کہ ترکی سینوپ میں اپنا دوسرا جوہری پاور پلانٹ بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینوپ 4 پاور یونٹس کے ساتھ ایک بڑے نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کے لیے ایک پرکشش مقام ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ایک بڑے جوہری پاور پلانٹ کے مستقبل کے وجود کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم نے اپنے ترک کاروباری شراکت داروں کے ساتھ تکنیکی اتحاد، سرمایہ کاری کی پالیسی اور ترکی کی توانائی کی منڈی کی تشکیل کے حوالے سے نقطہ نظر قائم کرنے کے لیے بات چیت شروع ک کردی ہے۔
مرسین میں آق قویو کے حوالے سے معاہدہ، جو ترکی کا پہلا جوہری پاور پلانٹ ہوگا، روس کے ساتھ 2010 میں طے پایا تھا۔ آق قویو میں تعمیر کیا جانے والا پاور پلانٹ 4 ری ایکٹرز پر مشتمل ہوگا اور اس کی کل نصب صلاحیت 4,800 میگاواٹ ہوگی۔ توقع ہے کہ پہلا ری ایکٹر 2023 میں کام شروع کر دے گا۔