انقرہ میں"جناح ینگ رائٹرزایوارڈ" کے چھٹے ایڈیشن کی شاندارتقریب

اس تقریب میں ترک  وزیر قومی تعلیم  یوسف تیکن، پاکستان کے سفیر  ڈاکٹر یوسف جنید، بڑی تعداد میں  ممتاز ترک شخصیات ،میڈیا کے نمائندوں ،  سفارتخانہ پاکستان  کے سفارتکاروں،  سٹاف اور انقرہ میں مقیم پاکستان کمیونٹی نے شرکت کی

2075836
انقرہ میں"جناح ینگ رائٹرزایوارڈ" کے چھٹے ایڈیشن کی شاندارتقریب

ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں آج"جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ" کے چھٹے ایڈیشن  کی شاندار  تقریب  منعقد ہوئی ۔

اس تقریب میں ترک  وزیر قومی تعلیم  یوسف تیکن اور پاکستان کے سفیر  ڈاکٹر  یوسف جنید اور  بڑی تعداد میں  ممتاز ترک شخصیات  ،میڈیا کے نمائندوں ،  سفارتخانہ پاکستان  کے سفارتکاروں،   سٹاف اور  انقرہ میں مقیم پاکستان کمیونٹی نے شرکت کی۔

ترکیہ کے وزیر قومی  تعلیم  یوسف تیکن نے  اس موقع پر  خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ کے طور پر مشترکہ اقدامات بھائی چارے اور دوستی کے بندھن کو مضبوط کرنے اور اسے ایک مقدس امانت کے طور پر اپنی آنے والی نسلوں تک پہنچانے کے ہمارے عزم کی عکاسی کرتے ہیں ۔

  جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ پر مشترکہ اقدامات بھائی چارے اور دوستی کے بندھن کو مضبوط بنانے  اور آنے والی نسلوں

انہوں نے مقابلے کے موضوع  پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علامہ  محمد اقبال اور مہمت عاکف دنوں ہی  نے قرآن سے تحریک حاصل کی اور ظلم و ستم، ناانصافی اور ترقی کے زیر اثر اپنی اقوام  کی  آزادی کی تحریکوں  میں ان  کی  رہنمائی کی۔

اس موقع پر ترکیہ  میں پاکستان کے سفیرِ پاکستان  ڈاکٹر یوسف جنید نے خطاب کرتے ہوئے  کہا کہ  ترکیہ اور پاکستان  کے برادرانہ تعلقات صدیوں پرانے ہیں اور مشترکہ مذہبی، ثقافتی، لسانی اور روحانی ورثے سے جڑے ہوئے ہیں۔ انقرہ کے جناح ایونیو سے لے کر اسلام آباد کے اتاترک ایونیو تک، ہم ہمیشہ کے لیے محبت اور اخوت کے بندھن میں جڑے ہوئے ہیں۔

سفیر جنید نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور ترکیہ ہمیشہ مشکل وقت میں کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں  اور ایک دوسرے کے غم و خوشیوں میں  برابر کے شریک ہیں ۔ ترکہ میں یا پاکستان میں جہاں کہیں بھی  قدرتی آفات  کا سامنا کرنا پڑے دونوں ممالک ایک دوسرے  کی مدد کو فوراً دوڑتے  ہیں۔ سفیر ِ پاکستان نے کہا کہ جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ نوجوان نسل کو پاکستان ترک برادرانہ تعلقات کی شاندار تاریخ سے روشناس کرانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور آنے والی نسلوں کو ہمارے باہمی پیار و محبت   سے  آگاہ کرتا رہے گا۔

خطاب کے بعد   مختلف پوزیشنز حاصل کرنے والے  طلبا اور طالبات میں ایوارڈ تقسیم کیے گئے  ۔

پہلی پوزیشن  استنبول انادولو  کالج کے مصطفیٰ مرت توک گیوز  نے حاصل کی  جبکہ  دوسری پوزیشن  چورم سے بشریٰ قارا کوچ اور  تیسری پوزیشن قیصری سے باتو حان یلدرم  کو حاصل ہوئی جبکہ ایسکی شہر سے  طولائے شَن ، آئیدن  سے فریدہ  ایکن قارایل  اور ازمیر سے  جانسو دالگا کو خصوصی ایوارڈ سے نوازہ گیا۔

یاد رہے گزشتہ چھ سالوں سے ہر سال پاکستان کے بانی قائد اعظم محمد علی جناح کے نام سے منسوب  مقابلہ مضمون نگاری جو ترکیہ کی وزارتِ تعلیم  کے تحت ترکیہ بھر کے  تمام اسکولوں میں منعقد کیا جاتا ہے  اور اس مقابلے میں مختلف پوزیشن حاصل کرنے والے  طلبا اور طالبات کو دارالحکومت انقرہ میں وزارتِ قومی تعلیم  میں منعقد ہونے والی تقریب میں ایوارڈ سے نوازہ جاتا ہے۔  

مقابلے کے چھٹے ایڈیشن  کا تھیم " محمد اقبال اور مہمت عاکف ایرسوئے - 20ویں صدی کے دو عظیم شاعر"   تھا۔

 جناح ینگ رائٹرز ایوارڈ کے تقریب کا اہتمام  سفارتخانہ پاکستان اور  ترکیہ کی وزارتِ قومی  تعلیم کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا جاتا ہے۔



متعللقہ خبریں