ترکیہ میں قابل تجدید بجلی پیدا کرنے والے ذرائع 42 فیصد تک پہنچ گئے
عالمی بجلی کی مانگ کے 92 فیصد کو تشکیل دینے والے 80 ممالک سے بجلی کی پیداوار کے ڈیٹا پر محیط گلوبل الیکٹرسٹی آؤٹ لک رپورٹ
ترکیہ میں بجلی کی پیداوار میں قابل تجدید توانائی کے ذرائع کا حصہ 42 فیصد تک پہنچ گیا، جو عالمی اوسط سے زیادہ ہے۔
لندن میں انرجی تھنک ٹینک ایمبر نے، عالمی بجلی کی مانگ کے 92 فیصد کو تشکیل دینے والے 80 ممالک سے بجلی کی پیداوار کے ڈیٹا پر محیط گلوبل الیکٹرسٹی آؤٹ لک رپورٹ جاری کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، 2023 میں پہلی بار عالمی بجلی کی پیداوار میں قابل تجدید توانائی کے ذرائع کا حصہ 30 فیصد سے تجاوز کر گیا ہے ، جب کہ ترکیہ نے اپنی بجلی کا 42 فیصد ان ذرائع سے حاصل کیا ہے جو کہ عالمی اوسط سے تجاوز کر گیا ہے۔
ترکی کی بجلی کی پیداوار کا 6 فیصد شمسی توانائی سے اور 10 فیصد ہوا سے حاصل ہوتا ہے، ہائیڈرو الیکڑک 20 فیصد کے ساتھ قابل تجدید بجلی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
گزشتہ سال ترکیہ میں 58 فیصد بجلی فوسل ایندھن سےحاصل کی گئی۔
ایمبر کے مطابق ترکیہ میں قابل تجدید توانائی سے بجلی پیدا کرنے کی بڑی صلاحیت ہے اور یہ 2030تک اپنی 47 فیصد بجلی کو قابل تجدید توانائی کے ذرائع سے حاصل کرنے کا ہدف رکھتا ہے۔
دریں اثنا، بائیو انرجی ذرائع کا گزشتہ سال عالمی بجلی کی پیداوار میں حصہ 2.4 فیصد تھا، قابل تجدید توانائی کے ذرائع کے ساتھ عالمی بجلی کی پیداوار کا مجموعی حصہ پہلی بار 30 فیصد سے تجاوز کر گیا۔