چینی غبارے کے ٹکڑے نارتھ کیرولائنا کے سمندر سے بازیاب کر لیے گئے
ملبے کو جانچ پڑتال کے لیے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی ورجینیا لیبارٹری میں لے جایا گیا ہے
متحدہ امریکہ کی ناردرن فورسز کمانڈ (نارتھ کام) نے اعلان کیا ہے کہ 4 فروری کو جنوبی کیرولائنا کے ساحل سے مار گرائے جانے والےبلندی پر پرواز کر سکنے والے چینی غبارے کے ٹکڑوں کو سمندر سے نکال لیا گیا ہے۔
نارتھ کوم کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ غبارے کے ٹکڑوں کو کامیابی سے سمندر سے نکالنے کے ساتھ ہی ساوتھ کیرولائنا آپریشن 16 فروری کو اپنے انجام کو پہنچا ہے۔‘‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملبے کو جانچ پڑتال کے لیے ریاستہائے متحدہ امریکہ کے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی ورجینیا لیبارٹری میں لے جایا گیا ہے۔
چین کا غبارہ، جو ریاست مونٹانا کے اوپر پایا گیا، جہاں امریکی جوہری ہتھیار موجود ہیں، امریکی فضائی حدود میں داخل ہونے کے فوراً بعد، واشنگٹن اور بیجنگ کے درمیان سفارتی بحران کا باعث بنا تھا۔
یہ غبارہ 4 فروری کو امریکی فضائیہ کے F-22 نے جنوبی کیرولینا کے ساحل پر گرایا تھا۔
اس کارروائی کے بعد امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے بیجنگ کا دورہ ملتوی کر دیا تھا۔
چین کا دعویٰ ہے کہ غبارے کو فوجی یا انٹیلی جنس مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا گیا، اس نے موسمیاتی مطالعہ کیا اور ہواکے بہاو سے امریکی فضائی حدود میں داخل ہوگیا۔
امریکی محکمہ دفاع کا دعویٰ ہے کہ اس غبارے میں رخ بدلنے اور خفیہ معلومات جمع کرنے کی صلاحیت موجود تھی۔