پاکستان تمباکو کی پیداوار اور استعمال کرنے والے سر فہرست  15 ممالک  میں شامل ،اقوام متحدہ

پاکستان میں ہر سال تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔

743658
پاکستان تمباکو کی پیداوار اور استعمال کرنے والے سر فہرست  15 ممالک  میں شامل ،اقوام متحدہ

 

 اقوام متحدہ کے ادارہ برائے صحت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہوتے ہیں۔ ان بیماریوں میں دل کے امراض، فالج کا حملہ اور کینسر شامل ہیں۔  پاکستان دنیا کے ان 15 ممالک میں بھی شامل ہے جہاں تمباکو کی پیداوار اور استعمال سب سے زیادہ ہے۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر قیصر سجاد نے بتایا کہ’’ پاکستان میں تقریباً ایک لاکھ سے زائد افراد ہر سال تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں منہ، حلق، سانس کی نالی اور پھیپھڑوں کا کینسر شامل ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ چھالیہ اور پان کے ساتھ تمباکو کھانے کے عادی افراد میں منہ، غذائی نالی اور معدے کے سرطان کی بیماریاں سب سے عام ہیں۔‘‘

نیشنل الائنس فار ٹوبیکو کنٹرول کے چیئرمین ڈاکٹر جاوید خان نے بتایا کہ پاکستان میں کسی نہ کسی شکل میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے، ’’ایک تحقیق کے مطابق ملک بھر کی تقریباً 32 فیصد بالغ مردانہ آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے جبکہ سگریٹ نوش بالغ خواتین، آبادی کا کُل آٹھ فیصد ہیں۔ اگر ہم تمباکو کے استعمال کو پان، چھالیہ، گٹکے یا نسوار کے ساتھ دیکھیں تو ملک کی تقریباﹰ 54 فیصد آبادی اس لت میں مبتلا ہے۔

سال تمباکو سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہلاک ہو جاتے ہیں جن میں منہ، حلق، سانس کی نالی اور پھیپھڑوں کا کینسر شامل ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ چھالیہ اور پان کے ساتھ تمباکو کھانے کے عادی افراد میں منہ، غذائی نالی اور معدے کے سرطان کی بیماریاں سب سے عام ہیں۔‘‘

نیشنل الائنس فار ٹوبیکو کنٹرول کے چیئرمین ڈاکٹر جاوید خان نے بتایا کہ پاکستان میں کسی نہ کسی شکل میں تمباکو نوشی کرنے والوں کی بڑی تعداد موجود ہے، ’’ایک تحقیق کے مطابق ملک بھر کی تقریباً 32 فیصد بالغ مردانہ آبادی سگریٹ نوشی کرتی ہے جبکہ سگریٹ نوش بالغ خواتین، آبادی کا کُل آٹھ فیصد ہیں۔ اگر ہم تمباکو کے استعمال کو پان، چھالیہ، گٹکے یا نسوار کے ساتھ دیکھیں تو ملک کی تقریباﹰ 54 فیصد آبادی اس لت میں مبتلا ہے۔



متعللقہ خبریں