نجی شعبے پر مختلف صنعتوں میں صلاحیتوں کے حامل خصوصی افراد کو ملازمتیں دی جائیں: صدرعارف علوی

صدر مملکت نے اتوار کوحاجی رزاق جانو میموریل ٹرسٹ کے زیر اہتمام بابا فرید فری آئی کیمپس کی تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد کے پاس عام لوگوں جیسی ذہانت ہوتی ہے

1914460
نجی شعبے پر مختلف صنعتوں میں صلاحیتوں کے حامل خصوصی افراد کو ملازمتیں دی جائیں: صدرعارف علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نجی شعبے پر زور دیا ہے کہ وہ مختلف صنعتوں میں صلاحیتوں کے حامل خصوصی افراد (پی ڈبلیو ڈیز) کو ملازمتیں دیں، پی ڈبلیو ڈیز کےلیے 5فیصد کے کوٹے پر نجی شعبے میں بھی عمل کیا جائے ۔

صدر مملکت نے اتوار کوحاجی رزاق جانو میموریل ٹرسٹ کے زیر اہتمام بابا فرید فری آئی کیمپس کی تقسیم انعامات کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خصوصی افراد کے پاس عام لوگوں جیسی ذہانت ہوتی ہے اور ان کے ساتھ یکساں سلوک کیا جانا چاہیے اور انھیں معاشرے کے مرکزی دھارے میں شامل کیا جانا چاہیے۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، صدر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پی ڈبلیو ڈیز کے حوالے سے بنیادی تشویش بیداری کا فقدان ہونا ہے اور والدین اس حقیقت کو بھی قبول نہیں کرنا چاہتے کہ پی ڈبلیو ڈیزکے پاس عام لوگوں جیسی ذہانت ہوتی ہے اور ان کے ساتھ وہی سلوک کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے نجی شعبے پر زور دیا کہ وہ پی ڈبلیو ڈیز کو مختلف صنعتوں میں ملازمتیں دیں اور انہیں ان کی صلاحیتوں کے مطابق نوکریاں دیں، پی ڈبلیو ڈیز کے لیے نئی ملازمتیں پیدا کریں۔

صدر مملکت نے کہا کہ کچھ والدین نے سماجی دباؤ کی وجہ سے اپنے معذور بچوں کو چھپایا اور کچھ بچوں کی معذوری کا مذاق بھی اڑایا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسے منفی رویوں کی وجہ سے معذور بچوں کو تعلیم سے محروم رکھا جاتا ہے یا انہیں خصوصی بچوں کے سکولوں تک محدود رکھا جاتا ہے۔صدر مملکت نے معذور بچوں کو مرکزی دھارے کے اسکولوں میں داخل کرنے،

انہیں ہنر فراہم کرنے اور سرکاری اور نجی شعبے کے مختلف اداروں میں ملازمتیں دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ڈاکٹر عارف علوی نے مزید کہا کہ پاکستان میں ذہنی تناؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور اسے دور کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پاکستان میں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بہت کم ماہر نفسیات موجود ہیں۔

صدر مملکت نے عوام سے کہا کہ وہ سیلاب متاثرین خاص طور پر سندھ اور بلوچستان کو نہ بھولیں جو شدید سیلاب کی وجہ سے مشکلات سے گزر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تب ہی کامیاب ہو سکتا ہے جب ہم سب اسلام کے احکامات کے مطابق اپنا کردار ادا کریں۔صدر مملکت نے اس حقیقت پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ حالیہ رپورٹس کے مطابق پاکستان میں 20 ملین افراد ہیپاٹائٹس سے متاثر ہیں جو کہ تشویشناک ہے اور اس کا علاج مہنگا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہم سب کو حاجی رزاق جانو میموریل ٹرسٹ جیسی سماجی اور فلاحی سرگرمیوں میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے جس نے گزشتہ 33 سالوں میں 7.4 ملین سے زائد او پی ڈیز اور 310,000 آنکھوں کے آپریشنز کے ساتھ 337 فری آئی کیمپس کا انعقاد کیا ہے۔انہوں نے بابا فرید گنج شکر (رح) کی تعلیمات پر روشنی ڈالی جنہوں نے ہمیشہ لوگوں کی بھلائی کے لیے جدوجہد کی۔

انہوں نے میمن برادری بالخصوص عبدالرحیم جانو اور ان کے خاندان کے افراد کی سماجی اور فلاحی کاموں کی کاوشوں کا بھی اعتراف کیا۔انہوں نے حاجی رزاق جانو میموریل ٹرسٹ کو کامیاب بنانے کے لیے ڈاکٹروں، رضاکاروں اورٹرسٹیز کی حمایت کی اور آئندہ منصوبوں میں مزید کامیابی کی خواہش کا اظہار کیا۔ڈاکٹروں، ٹرسٹیز بشمول فیاض، محمد عمیر درانی، رفیق، جاوید جیلانی اور جاوید اقبال کو ایوارڈز دیئے گئے۔



متعللقہ خبریں