اسرائیل: گرفتاری کی درخواست صیہونیت دشمنی کی تازہ لہر ہے جو یونیورسٹیوں سے عدالت تک پہنچی ہے

اسرائیل کے وزیر اعظم اور وزیر دفاع کی گرفتاری کی درخواست یونیورسٹی کیمپسوں سے بین الاقوامی تعزیراتی عدالت تک پہنچنے والی صیہونیت دشمنی کی ایک تازہ مثال ہے: وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو

2142065
اسرائیل: گرفتاری کی درخواست صیہونیت دشمنی کی تازہ لہر ہے جو یونیورسٹیوں سے عدالت تک پہنچی ہے

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے کہا ہے کہ "اسرائیل کے وزیر اعظم اور وزیر دفاع کی گرفتاری کی درخواست یونیورسٹی کیمپسوں سے  بین الاقوامی تعزیراتی عدالت تک پہنچنے والی صیہونیت دشمنی کی ایک تازہ مثال ہے"۔

نیتان یاہو نے بین الاقوامی تعزیراتی عدالت کے اٹارنی جنرل  کریم خان  کی طرف سے، اپنی اور وزیر دفاع یوآف گالانت  کی، گرفتاری کے فیصلے کی درخواست پر  ردعمل کا اظہار کیا  اور اس بارے میں ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔

انہوں نے اٹارنی جنرل کی طرف سے گرفتاری کے فیصلے کی درخواست کو "بے معنی اور غلط" قرار دیا اور دعوی کیا ہے کہ  یہ قدم پوری اسرائیلی حکومت اور فوج  کے خلاف اُٹھایا گیا ہے"۔

نیتان یاہو نے کہا ہے کہ "غزّہ پر  حملے جاری رہیں گے۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ بین الاقوامی تعزیراتی عدالت اسرائیل کو حماس کو ختم کرنے سے نہیں روک سکے گی"۔

انہوں نے اسرائیل سے غزّہ پر حملے بند کرنے کی اپیلوں کا  اور متعدد ممالک کی یونیورسٹیوں میں فلسطین کے حق میں کئے جانے والے مظاہروں کا حوالہ دیا اور کہا ہے کہ گرفتاری کی درخواست یونیورسٹیوں سے نکل کر بین الاقوامی تعزیراتی عدالت تک پہنچنے والی صیہونیت دشمنی کی ایک نئی لہر ہے۔

اسرائیل کے صدر اسحاق ہرتزوگ نے بھی بین الاقوامی تعزیراتی عدالت کے اٹارنی جنرل کریم خان کی درخواست پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

ہرتزوگ نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "خان، حد کو عبور کر گئے ہیں اور بین الاقوامی عدالتی نظام کو تباہی کا خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم اور وزیر دفاع کی گرفتاری کے فیصلے کی درخواست ایک یک طرفہ سیاسی قدم ہے "۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی تعزیراتی عدالت کے اٹارنی جنرل کریم خان نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ وزیر اعظم نیتان یاہو اور وزیر دفاع گالانت کی گرفتاری  کا فیصلہ جاری کیا جائے۔

بین الاقوامی تعزیراتی عدالت کے جاری کردہ تحریری بیان کے مطابق اٹارنی جنرل کریم خان نے اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو اور وزیر دفاع یوآف گالانت کے علاوہ حماس سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ، حماس کے غزّہ کے لیڈر یحییٰ سنوار اور حماس عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے لیڈر محمد الضیف کی گرفتاری کے فیصلے کی درخواست کی تھی۔



متعللقہ خبریں