بحرین، عرب لیگ کے اجلاس میں اسرائیل کی پالیسیوں پر رد عمل کا مظاہرہ

دس لاکھ سے زائد بے گھر افراد کی پناہ گاہ بننے والے رفح تک اسرائیلی حملوں کے پھیلاؤ  اور اس کے نتیجے میں انسانی تباہ کاریوں کی مذمت

2140850
بحرین، عرب لیگ کے اجلاس میں اسرائیل کی پالیسیوں پر رد عمل کا مظاہرہ

بحرین کے دارالحکومت منامہ میں منعقد ہونے والا 33 واں عرب لیگ کا سربراہی اجلاس اختتام پذیر ہوگیا۔

بحرین کےشاہ  حامد بن عیسیٰ الخلیفہ نے عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو غیث کے ہمراہ  ایک پریس کانفرنس کی۔

الخلیفہ نے کہا کہ عراق2025  کی مجوزہ سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرے گا ۔

ابوغیث  نے سربراہی اجلاس کے بعد شائع ہونے والے حتمی اعلامیے کے   اہم نکات پر روشنی ڈالی۔

عرب لیگ کے سکریٹری جنرل نے  اس طرف توجہ مبذول  کرائی کہ  اعلامیہ میں "غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی اور آزاد ریاستِ فلسطین کےقیام کی حقیقت کو ٹھوس ماہیت دلانے کے لیے  مشرق وسطیٰ میں ایک بین الاقوامی امن کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔"

بیان میں، رہنماؤں نے "غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے مسلسل وحشیانہ حملوں، فلسطینی شہری آبادی کے خلاف کیے جانے والے جرائم، اور اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی بے مثال خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔"

رہنماؤں نے غزہ میں شہریوں اور شہری تنصیبات کو نشانہ بنانے، محاصرے کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے، فاقہ کشی، اور جبری نقل مکانی کی کوششوں کے ساتھ ساتھ ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کی ہلاکت اور زخمی ہونے پر بھی  رد عمل کا مظاہرہ کیا۔

شرکا ء نے  دس لاکھ سے زائد بے گھر افراد کی پناہ گاہ بننے والے رفح تک اسرائیلی حملوں کے پھیلاؤ  اور اس کے نتیجے میں انسانی تباہ کاریوں کی مذمت کی، اسرائیل کی طرف سے رفح سرحدی چوکی  کے فلسطینی حصے پر قبضے  اور اسے انسانی امداد کی ترسیل  کے رکنے پر بھی  ردعمل کا اظہار کیا۔

رہنماؤں  کا کہنا تھا کہ سیاسی عمل کے لیے ایک وقت کی حد مقرر کی جانی چاہیے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے قرارداد منظور کی جانی چاہیے۔

 



متعللقہ خبریں