ایران کے ممکنہ حملے کے پیش نظر کئی ممالک نے اپنی شہریوں کو وارننگ دے دی
قطر، بحرین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر اسرائیل اور مغربی کنارے سے نکل جائیں
یکم اپریل کو دمشق میں ایران کے قونصل خانے پر اسرائیل کی طرف سے حملے کے بعد تہران کی ممکنہ جوابی کارروائی کے پیش نظر کئی ممالک حرکت میں آ گئے ہیں۔
القدس میں امریکی سفارت خانے نے سفری وارننگ جاری کرتے ہوئے ملازمین اور ان کے اہل خانہ سے کہا کہ وہ مرکزی علاقوں سے باہر نہ جائیں۔
برطانیہ نے اپنے شہریوں کو اسرائیل کے شمال میں سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا۔
وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں لبنان اور شام کی سرحد، غزہ کی پٹی کے ارد گرد کے علاقوں اور مقبوضہ فلسطینی مغربی کنارے اور غزہ کا سفر نہ کرنے کا مشورہ بھی شامل تھا۔
فرانس نے بھی اپنے شہریوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایران، لبنان، اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں جانے سے سختی سے گریز کریں۔
ایران کے دارالحکومت تہران میں سفارت کاروں اور ان کے اہل خانہ کی واپسی شروع کرنے اور ایران میں سرکاری تفویض بند کرنے کی ہدایت کی گئی۔
جرمن وزارت خارجہ نے اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایران، اسرائیل اور فلسطین کا سفر نہ کریں۔ انہوں نے ایران میں اپنے شہریوں سے ملک چھوڑنے کی درخواست کی۔
جرمن ایئرلائن Lufthansa، جس نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ایران کے دارالحکومت تہران کے لیے اپنی پروازیں روکنے کا فیصلہ کیاتھا نے اس فیصلے میں 18 اپریل تک توسیع کرنے کااعلان کیا ہے۔
قطر، بحرین، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر اسرائیل اور مغربی کنارے سے نکل جائیں۔
ہندوستان نے اپنے شہریوں کو ایران اور اسرائیل کا سفر نہ کرنے کا مشورہ بھی دیا۔