گٹرس کا اسرائیلی وفد کے خلاف ردعمل: میرے الفاظ کو غلط رنگ دیا گیا ہے

حماس کے بارے میں میرے الفاظ بعض افراد کی طرف سے غلط شکل میں بیان کئے گئے ہیں اور اس صورتحال نے مجھے حیران کر دیا ہے: انتونیو گٹرس

2056137
گٹرس کا اسرائیلی وفد کے خلاف ردعمل: میرے الفاظ کو غلط رنگ دیا گیا ہے

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس نے کہا ہے کہ حماس کے بارے میں میرے الفاظ  بعض افراد کی طرف سے غلط شکل میں بیان کئے گئے ہیں اور اس صورتحال نے مجھے حیران کر دیا ہے۔

اسرائیل کے وزیر خارجہ ایلی کوہن کی طرف سے گٹرس کے ساتھ ملاقات کی منسوخی اور اسرائیل کے اقوام متحدہ کے لئے دائمی نمائندے گیلاڈ ایرڈان کی طرف سے استعفے کی اپیلوں کے بعد گٹرس نے امریکہ کے شہر نیویارک  میں اقوام متحدہ کے دفتر میں ذرائع ابلاغ کے لئے بیان جاری کیا ہے۔

گٹرس نے ، اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں منعقدہ اسرائیل۔فلسطین  اعلیٰ سطحی نشست  میں 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کی مذّمت  کرنے کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ "کوئی بھی چیز شعوری شکل میں شہریوں  کو قتل کرنے، اغوا کرنے یا پھر سول مقامات پر راکٹ پھینکنے کو  جائز قرار نہیں دے سکتی"۔

گٹرس نے یاد دہانی کروائی ہے کہ اجلاس سے خطاب میں انہوں نے مشرق وسطیٰ کے بحران کی تفصیلات بیان کیں، فلسطینی عوام  کے مصائب  پر بھی بات کی اور کہا تھا کہ یہ پہلو بھی حماس کے حملوں کو جائز ثابت نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں میرے بیانات کو غلط شکل دی گئی اور  ایسے ظاہر کیا گیا ہے جیسے میں حماس کی دہشت گردانہ کاروائیوں کی وجوہات بیان کر رہا ہوں۔ اس صورتحال نے مجھے ششدر کر دیا ہے۔ یہ  سب درست نہیں ہے۔  میں نے ہلاک ہونے والوں کے کنبوں کے احترام کی وجہ سے بیان کی ضرورت محسوس کی ہے۔

دوسری طرف اسلامی تعاون تنظیم نے اپنے سرکاری انٹر نیٹ سائٹ سے جاری کردہ تحریری بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے بارے میں اسرائیلی موقف کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا  اور کہا ہے کہ"اسلامی تعاون تنظیم قابض اسرائیل کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گٹرس  پر غیر اخلاقی اور غیر قانونی حملوں کی شدید مذّمت  کرتی ہے۔ ہم اسے اسرائیل کی طرف سے اقوام متحدہ اور اس کے سیکرٹری جنرل کے خلاف اختیار کردہ  سیاسی ہتھکنڈہ قرار دیتے ہیں"۔

اسلامی تعاون تنظیم نے بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں گٹرس کا خطاب بین الاقوامی و انسانی قوانین، اقوام متحدہ کے سمجھوتوں اور فیصلوں سے ہم آہنگ ہے۔ یہ خطاب گٹرس کے عہدے اور ذمہ داریوں سے بھی ہم آہنگ ہے۔

واضح رہے کہ گٹرس نے ایک روز قبل اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کی مذّمت کی اور کہا تھا کہ "ہم اس بات کا بھی شعور رکھتے ہیں کہ حماس نے یہ حملے بلاوجہ نہیں کئے۔ فلسطینی عوام 56 سال سے ایک دم گھونٹ دینے والے قبضے کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہم،  ان کی زمین کے چپّہ چپّہ کر کے آبادکاروں کے قبضے میں جانے اور انہیں تشدد کا نشانہ بنائے جانے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ان کی اقتصادیات تباہ ہو چکی ہے ۔ انسان گھر سے بے گھر ہو گئے ہیں اور  گھروں کو مسمار کر دیا گیا ہے۔ اس مسئلے کے سیاسی حل پر اعتبار ختم ہونا شروع ہو گیا ہے"۔

گٹرس نے حماس کے اسرائیل پر حملے کے بارے میں کہا تھا کہ یہ حملہ کسی طرح بھی فلسطینی عوام کو اجتماعی شکل میں سزا دینے  کے عمل کو جائز نہیں بناتا۔ جنگ کے بھی کچھ اصول ہوتے ہیں"۔



متعللقہ خبریں