امریکی صدر جو بائیڈن کی تمام ممالک سے کیمیائی ہتھیاروں کے معاہدے میں شامل ہونے کی اپیل
"روس اور شام کو کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کی تعمیل کرنے کے لیے واپس آنا چاہیے اور اپنے غیر اعلانیہ پروگراموں کی وضاحت کرنی چاہیے۔"
امریکی صدر جو بائیڈن نے تمام ممالک سے کیمیائی ہتھیاروں کے معاہدے میں شامل ہونے کی اپیل کی ہے۔
بائیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ "میں باقی ممالک کو کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن میں شامل ہونے کی ترغیب دیتا رہتا ہوں تاکہ کیمیائی ہتھیاروں پر عالمی پابندی اپنی پوری استعداد تک پہنچ سکے۔"
یہ بتاتے ہوئے کہ امریکہ اپنے اعلان کردہ کیمیائی ہتھیاروں کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا اعلان کرنے والی پہلی مثال ہے، بائیڈن نے کہا، "روس اور شام کو کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کی تعمیل کرنے کے لیے واپس آنا چاہیے اور اپنے غیر اعلانیہ پروگراموں کی وضاحت کرنی چاہیے۔"
بائیڈن نے کہا کہ وہ دنیا میں کیمیائی ہتھیاروں کی پیداوار، ذخیرہ اندوزی اور استعمال کو ختم کرنے کے لیے دوسرے "دوست ممالک" کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔
امریکی سینیٹ میں ریپبلکنز کے رہنما مچ میک کونل نے گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ امریکا نے ریاست کینٹکی میں امریکی فوج کے بلیو گراس کے گودام میں اعصابی گیس سے بھرے راکٹوں کو تباہ کر دیا ہے، جسے امریکا نے غیر قانونی قرار دیا تھا۔
امریکہ 193 ممالک کی شرکت سے 1997 میں طے پانے والے کیمیائی ہتھیاروں کے معاہدے کے دائرہ کار میں 30 ستمبر تک اپنی انوینٹری میں موجود تمام کیمیائی ہتھیاروں کو تلف کرنے کا پابند تھا۔
متعللقہ خبریں
دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری
ہالینڈ میں زیادہ تر خواتین پر مشتمل ایک گروپ نے فلسطینی ماؤں کی حمایت میں مظاہرہ کیا