جرمنی: غزہ کے فلسطینیوں کو مصر یا اردن کی طرف جلا وطن کرنے کا خیال ناقابل قبول ہے
کسی بھی قسم کی نو آبادیاتی منصوبہ بندیاں یا پھر غزہ کے لوگوں کو مصر یا اردن میں منتقل کرنے کا خیال ناقابل قبول ہے: اولاف شولز

جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا ہے کہ غزہ کے لوگوں کو مصر یا اردن کی طرف جلاوطن کرنے کا خیال ناقابل قبول ہے۔
دارالحکومت برلن میں اپنی پارٹی کے انتخابی پروگرام میں شریک ایک شخص کے اس سوال کے جواب میں کہ "جرمنی، جنگی جرائم کے مرتکب ملک 'اسرائیل' کو ہتھیار کیوں فراہم کر رہا ہے؟"شولز نے کہا ہے کہ اس معاملے میں نقطہ نظر دو ریاستی حل ہونا چاہیے۔ ایسی دو ریاستیں جہاں اسرائیل اور فلسطین امن کے ساتھ رہ سکیں۔ میرےزاویہ نگاہ سے اس کا ٹھوس مطلب یہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کو غزہ کی ذمہ داری بھی سنبھالنی چاہیے اور اسی سے دو ریاستی حل کا امکان پیدا ہونا چاہیے"۔
شولز نے کہا ہے کہ ساتھ رہنا صرف اسی طرح ممکن ہے اور ہم اس کی حمایت کرنا جاری رکھیں گے۔
انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لیے بغیر ان کے غزہ کے فلسطینیوں کو اردن اور مصر سمیت عرب ممالک میں منتقل کرنے سے متعلقہ بیان کے بارے میں کہا ہے کہ "کسی بھی قسم کی نو آبادیاتی منصوبہ بندیاں یا پھر غزہ کے لوگوں کو مصر یا اردن میں منتقل کرنے کا خیال ناقابل قبول ہے"۔
شولز نے کہا ہےکہ جرمنی، اسرائیل کو اپنے دفاع کی خاطر ہتھیاروں کی فراہمی کر رہا ہے۔ہم نے ہر فیصلے کا علیحدہ علیحدہ جائزہ لیا ہے لیکن ہم نے عوام کے سامنے ہر فیصلے پر بات نہیں کی"۔
انہوں نے کہا ہےکہ "ہم، اسرائیل کے لئے ہتھیاروں کی مدد جاری رکھیں گے لیکن یہ سب بین الاقوامی قانون کے احترام، غزہ کے لوگوں کے لیے شہری امداد، دو ریاستی حل اور مستقبل کے لیے منصفانہ نقطہ نظر کی بنیاد پر ہے"۔
شولز نے زور دے کر کہا کہ اب امن کی امید کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہیے۔ یہ بہت زیادہ اہم ہے۔ یہ صرف ایک وقفہ نہیں ہے۔ جنگ بندی سے مستقل امن پیدا ہونا چاہیے"۔
پروگرام کے دوران دو افراد نے جرمنی کی طرف سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر شولز کے خلاف زبانی احتجاج بھی کیا۔
متعللقہ خبریں

روس، طیارہ گر کر تباہ ہونے سے دو افراد ہلاک
ق ہلکے انجن والا طیارہ تربیت کے دوران ماسکو کے علاقے میاچکوو ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہو گیا