شام کی صورتحال بہتر بنانے میں روس مددگار ہو سکتا ہے:لاوروف
شام کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ کو نہیں چھوڑ رہے ہیں، شام میں کچھ واقعات پیش آئے جس کی اصل وجہ 10 سال کے دوران وہاں سیاسی عمل پر قدغنیں لگنا تھا

روسی وزیر خارجہ سرگی لاوروف نے کہا کہ وہ شام کی صورتحال کو بہتر بنانے کے اقدامات میں کارآمد ثابت ہونا چاہتے ہیں،ہم مشرق وسطیٰ کو نہیں چھوڑیں گے۔
دارالحکومت ماسکو میں ایک پریس کانفرنس میں سرگی لاوروف نے 2024 میں روسی سفارت کاری کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔
شام کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ کو نہیں چھوڑ رہے ہیں، شام میں کچھ واقعات پیش آئے جس کی اصل وجہ 10 سال کے دوران وہاں سیاسی عمل پر قدغنیں لگنا تھا۔
لاوروف نے کہا کہ امریکہ مشرقی شام کی زمینوں پر قبضہ کر رہا ہے،اس خطے میں تیل کے ذخائر موجود ہیں اور اس خطے سے حاصل ہونے والے وسائل شام کے شمال مشرق میں علیحدگی پسند عناصر کی حمایت کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔
سرگی لاوروف نے یاد دلایا کہ انہوں نے شام میں کردوں کو دمشق کے ساتھ خیر سگالی کی تجویز پیش کی تھی وہ ایسا نہیں چاہتے تھے.
انہوں نے کہا کہ وہاں امریکی ہوں گےاور وہ ایک نیم ریاست قائم کریں گے، ہم نے ہمیشہ انہیں یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ ترکیہ اور عراق کرد ریاست کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہم شام، عراق، ایران اور ترکیہ میں کردوں کے حقوق کے تحفظ اور مشاورت کے حق میں رہے ہیں۔۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ شام کے مسئلے پر بنائے گئے پلیٹ فارمز کے مابین تعاون کمزور ہے ، روسی وزیر نے کہا کہ ہمیں حقائق کو تسلیم کرنا ہوگا۔
لاوروف نے کہا کہ ان کا ملک دمشق میں سفارت خانے اور شام کی نئی انتظامیہ کی سرگرمیوں کے ساتھ رابطے جاری رکھے ہوئے ہے ،ہم شام میں صورتحال کو بہتر بنانے کے اقدامات میں داخل ہونا چاہتے ہیں اس کے لیے شام میں تمام سیاسی، نسلی، مذہبی قوتوں کے ساتھ ساتھ تمام بیرونی قوتوں کی شرکت کے ساتھ ایک جامع مکالمے کی ضرورت ہے۔ میں نے ترکیہ اور خلیجی ممالک کے دوستوں سے ملاقات کی، وہ اس عمل میں روس، چین اور ایران کو شامل کرنے کے حق میں ہیں اور ہم بھی اس کے لئے تیار ہیں.
متعللقہ خبریں

روس، طیارہ گر کر تباہ ہونے سے دو افراد ہلاک
ق ہلکے انجن والا طیارہ تربیت کے دوران ماسکو کے علاقے میاچکوو ہوائی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہو گیا