انگلینڈ نے افریقی ممالک کو ہرجانے کی ادائیگی سے انکار کر دیا
ہم، غلامی سے متاثرہ افریقی نو آبادیاتی ممالک کے لیے مطلوبہ ہرجانے کی نقد ادا ئیگی نہیں کر سکتے: وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی
انگلینڈ نے 'معاشی بحران' کو وجہ دِکھا کر' غلاموں کی تجارت' کا ہرجانہ ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
انگلینڈ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے نائجیریا کے تجارتی شہر لاگوس میں موضوع سے متعلق بیانات جاری کئے ہیں۔
لیمی نے کہاہے کہ "میں خود بھی "غلاموں کی نسل سے" ہوں۔ غلامی کا دور، دُور رس اثرات کا حامل، ایک خوفناک دور تھا"۔
مہنگائی اور معاشی بحران کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا ہے کہ "ہم، غلامی سے متاثرہ افریقی نو آبادیاتی ممالک کے لیے مطلوبہ ہرجانے کی نقد ادا ئیگی نہیں کر سکتے"۔
ڈیوڈ لیمی نے کہا ہےکہ "غلامی سے متاثرہ ممالک کے لیے ہرجانے کا تصور "نقد رقم کی منتقلی سے متعلق نہیں ہے ۔ انگلینڈ ، ہرجانے کی نقد ادائیگی کی بجائے افریقی ممالک کے ساتھ مہارت اور سائنسی معلومات کا تبادلہ کرے گا"۔
واضح رہے کہ انگلینڈ سمیت کئی یورپی ممالک نے افریقہ میں غلاموں کی تجارت میں اہم کردار ادا کیا اور تجارت 1500 کی دہائی سے شروع ہو کر صدیوں تک جاری رہی تھی۔
افریقہ کے سابق نو آبادیاتی ممالک میں گیمبیا، گھانا، کینیا، نائجیریا، لائبیریا اور زیمبیا سرفہرست ہیں۔