فرانس میں 7 خاندانوں نے ٹک ٹاک پر مقدمہ کر دیا
فرانس میں 7 خاندانوں نے، بچوں کو نقصان دہ مواد سے متاثر کرنے کے الزام میں، چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر مقدمہ دائر کر دیا ہے
فرانس میں 7 خاندانوں نے، بچوں کو نقصان دہ مواد سے متاثر کرنے کے الزام میں، چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر مقدمہ دائر کروا دیا ہے۔
فرانس کےقومی ذرائع ابلاغ کی خبروں کے مطابق، فرانسیسی خاندانوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فورم کے خلاف عدالت کا رخ کیا ہے۔ مذکورہ خاندانوں کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 1.6 ارب صارفین کا حامل یہ اس پلیٹ فارم بچوں کو ایسا مواد پیش کرتا ہے جو "انہیں خود کو نقصان پہنچانے، خودکشی کرنے اور کھانے پینے کی عادات میں خرابیوں کی طرف مائل کرتا ہے"۔
مدعیوں میں دو ایسے خاندان بھی شامل ہیں جن کی بیٹیوں نے خودکشی کر لی اور 4 ایسے خاندان بھی ہیں جن کا دعویٰ ہے کہ ان کے بچوں نے ٹک ٹاک کے مواد کے زیرِ اثر آ کر خودکشی کی کوشش کی ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے شکایت کرنے والا ایک اور خاندان کا دعویٰ ہے کہ اس ایپ کی وجہ سے ان کے بچے کو کھانے کی خرابی کا مسئلہ لاحق ہو گیا ہے۔
واضح رہے کہ اردن، بھارت، افغانستان، ایران، پاکستان اور تائیوان سمیت کئی ممالک نے مختلف وجوہات کی بنا پر ٹک ٹاک پر پابندی لگا چُکے ہیں جبکہ آسٹریلیا، کینیڈا، برطانیہ اور نیوزی لینڈ جیسے ممالک نے سرکاری کمپیوٹروں اور آلات پر اس ایپ کے استعمال ممنوع کر دیاہے۔