یوکرینی حکومت مغرب کے ہاتھوں کٹھ پتلی بنی ہوئی ہے: روس
زخاروا نے یوکرینی وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا کے اس بیان کو بھی جھوٹ قرار دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ روس بین الاقوامی مبصرین اور ڈاکٹروں کو یوکرینی قیدیوں سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہا
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زخاروا نے کہا ہے کہ یوکرین کے قیدی فوجیوں کی واپسی سے انکار کے حوالے سے الزامات جھوٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کیف حکومت نے صرف 279 فوجیوں کو واپس لیا، باقی 700 کے قریب افراد اپنے گھر واپس آ سکتے تھے۔
زخاروا نے ماسکو میں آن لائن پریس کانفرنس میں روس اور یوکرین کے درمیان قیدی فوجیوں کی تبادلے کے عمل پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے الزام لگایا کہ یوکرین اس عمل کو سبوتاژ کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روسی وزارت دفاع نے اس سال 935 یوکرینی فوجیوں کی فہرست تیار کی اور اسے متعلقہ رابطہ دفتر کو بھیج دی۔
انہوں نے کہا کہ کیف حکومت نے صرف 279 فوجیوں کو واپس لیا، جبکہ 700 کے قریب افراد اپنے گھر واپس جا سکتے تھے۔
زخاروا نے کہا کہ یوکرین کی حکومت انتہا پسند اور دہشت گرد قرار دیے گئے قوم پرست فوجیوں اور غیر ملکی اجرتی جنگجوؤں پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیف حکومت اپنے بھرتی کیے گئے شہریوں میں دلچسپی نہیں لے رہی۔
زخاروا نے یوکرینی قیدیوں کی واپسی سے روس کے انکار کے الزامات کے بارے میں کہا کہ روس کی جانب سے یوکرینی میرین کمانڈوز کو تبادلے کی فہرست میں شامل نہ کرنے کے الزامات بالکل جھوٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان فوجیوں کو تبادلے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا اور روس نے کبھی بھی تبادلے کے عمل سے دستبردار نہیں ہوا۔
زخاروا نے یوکرینی وزیر خارجہ اینڈری سیبیہا کے اس بیان کو بھی جھوٹ قرار دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ روس بین الاقوامی مبصرین اور ڈاکٹروں کو یوکرینی قیدیوں سے ملنے کی اجازت نہیں دے رہا۔
انہوں نے کہا کہ کیف حکومت مکمل طور پر مغرب کے اثر و رسوخ میں ہے۔