مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہوا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اپنی انسانیت کھو چکے ہیں، بوریل

دوسری عالمی جنگ کے بعد  شدید اورسنگین  ترین  انسانی بحران غزہ میں پیش آیا ہے

2203831
مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہوا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اپنی انسانیت کھو چکے ہیں، بوریل

یورپی یونین کے نمائندہ اعلی  برائے خارجہ امور اور سیکیورٹی پالیسی جوزپ بوریل نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جو کچھ ہوا اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اپنی انسانیت کھو چکے ہیں۔

بوریل نے ہسپانوی سرکاری  ریڈیو آر این ای کو بتایا، "ہم ایک بڑی آگ کے دہانے پر  زندگی بسر کر رہے ہیں۔ جب تک غزہ اور لبنان میں جنگ جاری رہے گی، ہم ایک چنگاری کے دہانے پر رہیں گے جو ایک بڑی آگ کا باعث بنے گی۔"

بوریل نے بتایا کہ"جیسا کہ اقوام متحدہ کی طرف سے نشاندہی کی گئی ہے، دوسری عالمی جنگ کے بعد  شدید اورسنگین  ترین  انسانی بحران غزہ میں پیش آیا ہے،شرق وسطیٰ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اپنی انسانیت کھو چکے ہیں۔"

یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے نے نوٹ کیا کہ ہر کسی کو  یہ خدشہ ہے کہ  اسرائیل ایران کی جوہری یا تیل تنصیبات پر حملہ کرے گا، انہوں نے  مشرق وسطیٰ میں  تصادم  کو روکنے کے لیے "مجبوری  اقدامات" کے نفاذ کی اپیل  کی۔

بوریل نے بتایا کہ یورپی یونین کا ہر ملک اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کے بارے میں اپنا فیصلہ  خود کرے گا اور یہ کہ کوئی مشترکہ فیصلہ نہیں  ہو گا۔ ہر ملک کس چیز کے  مناسب  ہونے کا فیصلہ کرتا ہے اور میں انہیں  کوئی  کام کرنے سے  نہ تو روک سکتا ہوں اور نہ ہی کچھ اور کرنے کی سفارش  کر  سکتا ہوں۔ اسپین، اٹلی یا فرانس نے ہتھیاروں کی فروخت معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن دوسرے ممالک  جرمنی کی مثال کی طرح  عسکری امداد کو تقویت دے رہے ہیں۔ یعنی وہاں  کوئی مشترکہ لائحہ عمل نہیں ہے۔"



متعللقہ خبریں