فرانس: غزہ اور لبنان کے باشندوں کے ساتھ اظہارِ تعاون کے لیےاحتجاجی مظاہرہ
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملے بند کئے جائیں اور پیرس حکومت تل ابیب حکومت کی حمایت کرنا بند کر دے
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں اسرائیلی حملوں کی زد میں آئے غزہ اور لبنان کے باشندوں کے ساتھ اظہارِ تعاون کے لیےاحتجاجی مظاہرہ کیا گیا ہے۔
فلسطین اور لبنان کے حامی، پیرس کےعلاقے 'زون ون' میں واقع 'فونٹین دیس انوسینٹس' کے قریب جمع ہوئے۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ غزہ اور لبنان پر اسرائیلی حملے بند کئے جائیں اور پیرس حکومت تل ابیب حکومت کی حمایت کرنا بند کر دے۔
مظاہرین نے "فلسطین کے بچوں کو بھوکا رکھنا بند کرو" اور "غزہ اور لبنان کے بچوں کو ہی نہیں انسانیت کو قتل کیا جا رہا ہے" کے نعرے لگائے۔
اس کے علاوہ، مظاہرے کے منتظمین نے کھُلے میدان میں فلسطین، اسرائیل اور القدس کی تاریخ سے متعلق درس بھی دیا۔
ریلی کی طرز پر منعقد کیے گئے اس درس کے دوران مظاہرین نے 20ویں صدی کے آغاز میں لی گئی فلسطینیوں کی تصاویر والے بینرز اٹھا رکھے تھے۔
مظاہرے میں، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور ان کی نئی کابینہ میں شامل وزراء کی تصاویر کے ساتھ رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھیں۔
ہر رکاوٹ پر اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے دوران میکرون اور وزراء کی کارروائیوں کی تفصیلات لکھی ہوئی تھیں۔
میکرون کی نمائندہ رکاوٹ پر ' سال بھر سے غزہ میں اسرائیل اور اس کے 'حقِ دفاع ' کی غیر مشروط حمایت اور لبنان میں اسرائیل کی مدد کے لیے فوجی سامان کے استعمال سے متعلق ایمانوئل میکرون کے بیانات درج کئے گئے تھے'۔
فرانس کے وزیرِ تعلیم و تحقیق پیٹرک ہیٹزل کی نمائندہ رکاوٹ پر ' غزہ اور مغربی کنارے کے لیے سرکاری امداد بند کرنے کا طالب اور فرانسیسی طلبہ پر اسرائیل کی تنقید پر پابندی لگانے کی تجویز کا مصنف' کی عبارت رقم تھی۔
مظاہرین نے رکاوٹوں پر غزہ کے شہریوں کے خون کی نمائندگی کے لئے سرخ رنگ پھینکا ہوا تھا۔
متعللقہ خبریں
امریکہ کی یوکرین کی حمایت و امداد کی یقین دہانی
امریکی محکمہ دفاع کے تحریری بیان کے مطابق آسٹن نے اپنے یوکرائنی ہم منصب عمروف سے فون پر رابطہ کیا
باکو کے فلیگ اسکوائر میں لہرانے والا پرچم گنیز بک آف ریکارڈ میں درج
36 میٹر چوڑے ، 72 میٹر طویل اور 500 کلو گرام سے زیادہ وزنی پرچم کو 6 درزیوں نے 2 ہفتوں میں تیار کیا