روسی وزارت دفاع کے زیر اہتمام انٹرنیشنل ملٹری ٹیکنیکل فورم "آرمیا-2024" کا آغاز

میلے میں روسی فوجی صنعت کے شعبے میں کام کرنے والی سینکڑوں فرموں   سمیت بیلاروس، ایران، ہندوستان اور چین کی تقریباً 120 غیر ملکی کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں

2174524
روسی وزارت دفاع کے زیر اہتمام انٹرنیشنل ملٹری ٹیکنیکل فورم "آرمیا-2024" کا آغاز

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ ان کا ملک اپنے شراکت داروں کے ساتھ ایک مساوی اور ناقابل تقسیم سیکیورٹی نظام بنانے اور کثیر قطبی عالمی نظام کی تشکیل کے لیے تیار ہے۔

روس کے شہر کوبینکا میں وزارت دفاع کے زیر اہتمام انٹرنیشنل ملٹری ٹیکنیکل فورم "آرمیا-2024" کا آغاز ہوا ہے۔

فورم کے دائرہ کار میں، فوجی تکنیکی  سازو سامان کی  نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

میلے میں روسی فوجی صنعت کے شعبے میں کام کرنے والی سینکڑوں فرموں   سمیت بیلاروس، ایران، ہندوستان اور چین کی تقریباً 120 غیر ملکی کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں۔

روسی صدر پوتن نے فورم کی افتتاحی تقریب میں ایک ویڈیو پیغام بھیجا جس میں انہوں نے فورم کی اہمیت کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا: "فورم مختلف ممالک کے ماہرین اور میڈیا اداروں کی دلچسپی حاصل کر رہا  ہے۔ ہم اس دلچسپی اور شراکت داری کے تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہم ان تعلقات کو فروغ دینے، ایک مساوی اور ناقابل تقسیم سیکیورٹی نظام بنانے اور نئے منصفانہ کثیر قطبی عالمی نظام کی تعمیر کے لیے مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔ "

پوتن نے بتایا کہ میلے میں روس کے سرکردہ فوجی تکنیکی سازو سامان کی نمائش کی  جا رہی ہے ، "دنیا میں منفرد نوعیت کے روسی ہتھیاروں کی ایک کثیر تعداد  نے یہ ثبوت دیا ہے  کہ یہ میدان جنگ میں  بڑے کارآمد ہیں۔ ان کی بنیادی خصوصیات کو مسلسل بہتر بنایا جا رہا ہے۔ انجینئرز، سائنس دان اور کارکنان  خصوصی فوجی کارروائیوں کے دوران حاصل ہونے والے تجربات کو مدنظر رکھ کر  اس حوالے سے اپنے کام  میں مصروف ہیں ۔"

روسی وزیر دفاع آندرے بیلوسوف نے اپنی افتتاحی تقریر میں اس طرف توجہ مبذول کرائی  کہ یہ فورم یوکرین میں "خصوصی فوجی آپریشن" جاری ہونے کے وقت منعقد ہو رہا ہے۔

بیلوسوف نے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ یہ فورم دفاعی صنعت کے شعبے میں اہم اقدامات اٹھائے گا، اس شعبے کی ترقی اور ممالک کے درمیان فوجی تکنیکی تعاون کو وسعت دے گا۔

2015 سے منعقد ہونے والا انٹرنیشنل ملٹری ٹیکنیکل فورم "آرمیا" 14 اگست کو ا ختتا م پذیر  ہوگا۔

 



متعللقہ خبریں