غزّہ میں اسکول پر اسرائیلی حملے کے مناظر نے مجھے دہشت زدہ کر دیا ہے: بوریل
غزّہ میں بطور پناہ گاہ مہاجرین کے زیرِ استعمال اسکول پر اسرائیلی حملے کے مناظر نے مجھے دہشت زدہ کر دیا ہے: جوزف بوریل
یورپی یونین نے، بطور پناہ گاہ غزّہ کے بے گھر شہریوں کے زیرِ استعمال اسکول پر کئے گئے اور کم از کم 100 افراد کے قتل کا سبب بننے والے، اسرائیلی حملے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
یورپی یونین کے ہائی کمشنر برائے خارجہ تعلقات و سلامتی پالیسی جوزف بوریل نے حملے سے متعلق سوشل میڈیا سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "غزّہ میں بطور پناہ گاہ مہاجرین کے زیرِ استعمال اسکول پر اسرائیلی حملے کے مناظر نے مجھے دہشت زدہ کر دیا ہے"۔
بوریل نے کہا ہے کہ "بیسیوں فلسطینی اس حملے کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں۔ غزّہ میں حالیہ ہفتوں کے دوران کم از کم 10 اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اوریہ سب قتل عام بے سبب کئے گئے ہیں"۔
بوریل نے کہا ہے کہ غزّہ میں جانی نقصان کی تعداد بھی خوفناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ جنگ کے آغاز سے اب تک 40 ہزار سے زائد فلسطینی قتل کئے جا چُکے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ اسرائیل کے انتہائی متعصب وزیرِ خزانہ بزالل سموٹرچ کی طرف سے کسی سمجھوتے کی مخالفت اصل میں اسرائیلی عوام کے مفادات کے بھی منافی ہے۔اس مخالفت نے ہمیں آزردہ کیا ہے اور ہم اس کی مذّمت کرتے ہیں۔ شہریوں کے قتل کے سدّباب کا اور قیدیوں کی رہائی کا واحد راستہ "فائر بندی" ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق آفس نے اسکول پر حملے کی مذّمت کی اور امریکہ قومی سلامتی کے ترجمان سین ساوٹ نے بھی وائٹ ہاوس کے انٹر نیٹ صفحے سے جاری کردہ بیان میں حملے پر سخت اندیشوں کا اظہار کیا ہے۔