لندن: "کوبرا" اجلاس ختم ، نسل پرستوں سے سختی سے نمٹنے کا فیصلہ
کابینہ اجلاس کے اختتام پر بات کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم نے بتایا کہ فسادات میں مبینہ طور پر ملوث 400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 100 پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے
انگلستان میں نسل پرستوں کے پر تشدد مظاہرے جاری ہیں۔
اس سلسلے میں کابینہ کا دو روزہ ہنگامی اجلاس ختم ہوا۔
برطانوی وزیراعظم کئیر اسٹارمر نے واضح کیا ہے کہ ملک میں کیے گئے فساد میں ملوث افراد کے کیس ایک ہفتے میں نمٹائے جائیں گے۔
کابینہ اجلاس کے اختتام پر بات کرتے ہوئے برطانوی وزیراعظم نے بتایا کہ فسادات میں مبینہ طور پر ملوث 400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 100 پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تشدد کے سبب گھر سے نکلنے سے خوفزدہ افراد کو کئیر اسٹارمر نے یقین دلایا کہ وہ محفوظ رہیں گے۔
واضح رہے کہ کیئر اسٹارمر نے نسل پرستانہ فسادات پر قابو پانے کے لیے "کوبرا" اجلاس طلب کیا تھا جو کہ حالت جنگ جیسی صورتحال میں طلب ہوتا ہے۔
خیال رہے کہ برطانیہ میں دائيں بازو کے حامی ساؤتھ پورٹ میں بچوں کے قتل کے بعد سے احتجاج کر رہے ہیں۔
احتجاج اور نسل پرستانہ فسادات میں مسلمانوں اور ان کی املاک کو نشانہ بنایا جارہا ہے، 2 درجن سے زائد شہروں میں نسل پرستوں کے حملوں میں ڈیڑھ سو پولیس اہلکار اور درجنوں شہری زخمی ہوچکے ہیں۔
برطانوی حکام نے پرتشدد واقعات کا ذمہ دار سوشل میڈیا پر پھیلائی گئی افواہوں کو قرار دیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسلم برادری اور مساجد کی حفاظت کے لیے ہر ضروری قدم اٹھایا جائےگا۔
متعللقہ خبریں
مسلمانوں کی توہین کرنے والے خاکے شائع کرنے پر سویڈش پارلیمانی ممبر کے خلاف تحقیقات
جومسوف نے پارلیمنٹ کی انصاف کمیٹی کی صدارت سے دستبرداری اختیار کر لی