فرانسیسی صدر کا نائجر میں اپنے سفیر کی وطن واپسی کا فیصلہ
میکرون نے کہا ہے ایٹے سمیت بہت سے دوسرے فرانسیسی سفارت کار فرانس لوٹیں گے اور انہوں نے نائجر میں حکام کے ساتھ اپنا فوجی تعاون ختم کر دیا ہے
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ نیامی میں ان کے ملک کے سفیر سلوین ایٹے فرانس واپس لوٹ آئیں گے۔
میکرون، جو TF1 اور فرانس 2 چینلز کی مشترکہ نشریات کے مہمان تھے، نے بتایا کہ انہوں فوجی مداخلت کے ذریعے اپنے عہدے سے ہٹائے گئے نائجر کے صدر محمد بزوم سے فون پر بات کی ہے۔
میکرون نے کہا ہے ایٹے سمیت بہت سے دوسرے فرانسیسی سفارت کار فرانس لوٹیں گے اور انہوں نے نائجر میں حکام کے ساتھ اپنا فوجی تعاون ختم کر دیا ہے۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ نائجر میں فرانسیسی فوجی سال کے آخر تک مربوط انداز میں فرانس واپس جائیں گے، میکرون نے کہا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں براعظم افریقہ سے تعاون جاری رکھیں گے۔
نائیجر میں 26 جولائی کو برسراقتدار آنے والی فوجی حکومت نے 25 اگست کو فرانسیسی سفیر نیامی ایٹے کو ملک چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے کا وقت دیا تھا لیکن سفیر ایٹے نے ملک نہیں چھوڑا تھا۔
فرانس نے کہا کہ "فوجی جنتا ایسی اتھارٹی نہیں ہے جو فرانسیسی سفیر کی روانگی کا مطالبہ کر سکے۔"
اس کے بعد، نائجر کی وزارت خارجہ نے 31 اگست کو فرانسیسی وزارت خارجہ کو بھیجے گئے ایک احتجاجی مراسلے میں اعلان کیا تھاکہ سفیر ایٹے کی مستثنیٰ حیثیت کو ختم کر دیا گیا ہے اور انہیں ملک بدر کر دیا جائے گا۔
اسی طرح دارالحکومت میں ’نیامی 101‘ نامی فضائی اڈے کے ارد گرد حفاظتی اقدامات بڑھا دیے گئے تھے جہاں فرانسیسی فوجی تعینات ہیں۔
15 ستمبر کو اپنے بیان میں فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ سفیر ایٹے کو "یرغمال بنا لیا گیا" اور خوردنی اشیاء کی سفارت خانے میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔