یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی کوشش روس کی سلامتی کے لیے بنیادی خطرہ ہے، پوتن
یوکرین کے مسئلے کو مغرب کی کچھ طاقتوں نے اچھالا ہے جو کئی سالوں سے روس کے خلاف ہائبرڈ جنگ کی تیاری کر رہی ہیں۔۲
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا کہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کی کوشش روس کی سلامتی کے لیے بنیادی خطرہ ہے۔
پوتن نے سینٹ پیٹرز برگ میں روس-افریقہ سربراہی اجلاس کے فریم ورک کے اندر یوکرین کے معاملے پر افریقی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کی۔
پوتن نے زور دے کر کہا کہ یوکرین کے مسئلے کو مغرب کی کچھ طاقتوں نے اچھالا ہے جو کئی سالوں سے روس کے خلاف ہائبرڈ جنگ کی تیاری کر رہی ہیں۔
انہوں نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مذاکرات پر پابندی کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے،"ہماری طرف سے، ہم نے کبھی بھی مذاکرات کو مسترد نہیں کیا، ہم نے ہمیشہ واضح طور پر کہا ہے کہ ہم بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں۔"
اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یوکرین نے خود مختاری سوویت یونین کے منتشرہونے کے دوران آزادی کے اعلان کی بنیاد پر حاصل کی تھی، پوتن نے کہا کہ اس اعلامیہ میں یوکرین کا ایک "غیر جانبدار ریاست" کے طور پر درج ہے۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ یہ ان کے لیے بہت اہم ہے، پوتن نے زور دے کر کہا کہ یہ بات ہماری سمجھ سے بالا تر ہے کہ مغرب یوکرین کو نیٹو کی طرف کیوں راغب کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
روسی رہنما نے کہا کہ" کہ ہمارے نزدیک ہماری سلامتی کے لیے ایک بنیادی خطرہ صحیح معنوں میں یہی ہے، کیونکہ فوجی بلاک کا بنیادی ڈھانچہ، جو دراصل ہمارے لیے دشمن ہے، یہ ناقابل قبول ہے کہ یہ ہماری سرحدوں تک پہنچ جائے۔"
24 فروری 2022 کو روسی صدر ولادیمیر پوتن نے یوکرین پر حملہ کرنے کا حکم دیا، اس طرح روس یوکرین جنگ شروع ہوگئی۔
پوتن نے کہا تھا کہ وہ کیف کو نیٹو میں شامل ہونے سے روکنے اور اسے روس کے اثر و رسوخ کے دائرے میں رکھنے کے لیے ملک کو غیر فوجی بنانا اورنیو نازیوں کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ر پوتن کا کہنا ہے کہ یوکرین کے