روسی مبینہ جاسوس وہیل ناروے کے بعد سویڈن پہنچ گئی
2019 میں اسے ناروے کے دوردراز علاقے فِن مارک میں دیکھا گیا تھا، اب اسی وہیل کو سویڈن میں دیکھا گیا ہے جس پر کبھی برقی آلات نصب تھے

روس کی جانب سے مبینہ طور پر جاسوسی کی تربیت کے بعد سفید رنگت کی بیلوگا وہیل اب ب سویڈن میں دیکھی گئی ہے۔
2019 میں اسے ناروے کے دوردراز علاقے فِن مارک میں دیکھا گیا تھا، اب اسی وہیل کو سویڈن میں دیکھا گیا ہے جس پر کبھی برقی آلات نصب تھے ۔
ماہرین کا خیال ہے کہ بیلوگا قسم کی وہیل کو روسی بحری افواج نے بطورِ خاص جاسوسی سکھائی تھی پھر 2019 کے بعد اس نے اپنی رفتار بڑھائی اور سویڈن کی راہ لی۔
اس ضمن میں ون وہیل نامی تنظیم میں بحری حیاتیات کے ماہرسباسٹیان اسٹرینڈ نے کہا ہے کہ وہیل نے اپنا سفر تیز کردیا ہے جس کی وجہ اب تک معلوم نہیں ہوسکی۔
یاد رہے کہ اس اتوار کو سویڈن کےجنوب مغربی ساحل، ہیونے بوسٹرانڈ کے مقام پر اسے دیکھا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق، شاید یہ اپنے کسی ساتھی کی تلاش میں ہے اور تیزی سے حرکت کررہی ہے ،بیلوگا وہیل عموماً دوسری ساتھیوں کے ساتھ ملکر رہتی ہیں۔
واضح رہے کہ 2019 میں وہیل جب ناروے پہنچی تھی تو تو ناروے مرکز برائے ماہی گیری کے ماہرین نے اس پر لگا برقی آلہ ہٹادیا تھا،اس وہیل پر ایک جدید کیمرہ لگا تھا جس کی پشت پر روسی شہر سینٹ پیٹرزبرگ کا نام لکھا تھا اسی بنا پرجاسوس وہیل کا خدشہ ظاہرکیا گیا ہے۔
تاہم روس نے ناروے کے اس دعوے پر کوئی ردِ عمل آج تک نہیں دیا ہے۔
واضح رہے کہ جن پانیوں میں وہیل دکھائی دی ہے وہ مغربی اور روسی آبدوزوں کی آمدورفت کا اہم مقام بھی ہے۔
متعللقہ خبریں

سویڈن کے ایک اسکول میں فائرنگ سے جانی نقصان تک 11 ہو گیا
مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ممکن ہے اور کم از کم پانچ افراد شدید زخمی ہوئے ہیں

یوکرین، صدر زیلنسکی نے روس سے جنگ کے خاتمے پر مذاکرات کرنے کی حامی بھر لی
زیلنسکی نے امریکہ اور یورپی ممالک سے بھی مذاکرات میں شرکت کا مطالبہ کیا