زیلنسکی نے چینی صدر کو دورہ یوکرین کی دعوت دے دی
ولودی میر زیلنسکی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کا ملک چینی صدر کے دورے کا منتظر ہے جس کے دوران ملک میں جاری جنگ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا

یوکرین کے صدر ولودیمر زیلنسکی نے چین کے صدر شی جن پنگ کو یوکرین کا دورہ کرنے کی دعوت دی ہے۔
یہ دعوت ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب روس ۔ یوکرین جنگ دوسرے سال میں داخل جاری ہے۔
ولودی میر زیلنسکی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کا ملک چینی صدر کے دورے کا منتظر ہے جس کے دوران ملک میں جاری جنگ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لئے ناقابل قبول سمجھوتے نہیں کرے گا اور یقین ظاہر کیا کہ بآلاخر ہم کامیاب ہوں گے۔
صدر زیلنسکی نے گزشتہ روز چینی صدر شی جن پنگ کو اپنے ملک کے دورے کی دعوت دی۔
انہوں نے اپنے چینی ہم منصب کو یہ دعوت خبر رساں ادارے’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں دی۔
اے پی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے چینی صدر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں یہاں دیکھنے کے منتظرہیں۔
زیلنسکی نے مزید کہا کہ میں ان سے بات کرنا چاہتا ہوں لیکن ایک سال سے زیادہ عرصے سے میرا ان سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق زیلنسکی نے پہلے ہی شی جن پنگ کو دعوت نامہ بھیج دیا ہے۔
چند روز قبل روسی صدر ولادیمیر پوتین نے کہا تھا کہ ان کا ملک چین کے ساتھ فوجی اتحاد قائم نہیں کرنا چاہتا۔
یوکرینی صدر نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے ساتھ انٹرویو کے دوران خبردار کیا کہ اگر یوکرین باخموت کو کھو دیتا ہے تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔