پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کی فروخت پر پابندی کے خلاف جرمنی اور اٹلی نے آواز بلند کر دی

مذکورہ منصوبے کی حمایت کرنے کے لیے، یورپی یونین کو قابل تجدید توانائی اور ہوا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں گراوٹ لانے والے  مصنوعی ایندھن کے لیے استثنیٰ متعارف کرانا چاہیے

1953394
پیٹرول اور ڈیزل گاڑیوں کی فروخت پر پابندی کے خلاف جرمنی اور اٹلی نے آواز بلند کر دی

جرمنی اور اٹلی نے 2035 سے یورپی یونین میں اندرونی دہن کے انجن والی نئی کاروں کی فروخت پر پابندی لگانے کی کوشش کی مخالفت کی ہے۔

اس ضابطے کے برخلاف جسے گزشتہ ماہ یورپی پارلیمنٹ کی جنرل اسمبلی میں منظور کیا گیا تھا اور جو یورپی یونین کے ممالک میں فروخت ہونے والی نئی کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کے لیے کاربن اخراج کے سخت  معیارات لائے گا، نے یورپی یونین کے بڑے موٹر ساز ممالک  کے ردعمل کا  سامنا کرنا پڑا  ہے۔

جرمنی کے وزیر ٹرانسپورٹ وولکر وِسِنگ نے اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک 2035 سے یورپی یونین کے ممالک میں فروخت کی جانے والی تمام نئی کاروں اور اندرونی دہن کے انجن والی ہلکی کمرشل گاڑیوں پر پابندی لگانے کے منصوبے کی حمایت نہیں کرے گا۔

اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مذکورہ منصوبے کی حمایت کرنے کے لیے، یورپی یونین کو قابل تجدید توانائی اور ہوا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں گراوٹ لانے والے  مصنوعی ایندھن کے لیے استثنیٰ متعارف کرانا چاہیے، وِسنگ نے کہا کہ یورپی یونین کمیشن نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی ضابطہ تجویز تیار نہیں کی۔

یورپ میں آٹوموبائل بنانے والے سب سے اہم ممالک  میں  شامل  اطالوی  وزیرِ توانائی نے بھی کہا کہ ان کا ملک 12 سال بعد یورپ میں ​​پٹرول اور ڈیزل کاروں کی فروخت پر پابندی کے منصوبے کے خلاف ووٹ دے گا۔

فریٹین نے اس بات پر زور دیا کہ صفر اخراج کو حاصل کرنے کا واحد طریقہ الیکٹرک کاروں کا انتخاب نہیں ہونا چاہیے۔



متعللقہ خبریں